🎪کمالی الحاد کے بعد ترکی
🌋کیا اسلام بیداری کا سبب اردگان ہے؟!
☀️اخوانی تحریکی لوگوں کو بے وقوف بناتے پھر رہے ہیں کہ ترکی میں اسلام بیداری اردگان کی وجہ سے آئی ہے جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔۔۔۔
یہ مصطفی کمال اتاترک کا چیلا، جو ملحد یہودی کمال کو اپنا آئیڈیل مانتا ہو وہ بھلا اسلام کی بات کیا کرے گا سوائے منافقت کے۔۔۔۔ اس شخص نے یورپین اتحاد میں شریک ہونے کیلئے ہر پیمانے پر تنازل اختیار کرنے پر تیار ہوگیا۔۔۔ اخلاقی اور دینی اعتبار سے تو ترکی کا دیوالیہ کردیا اور اسکے لئے شراب خانوں اور جسم فروشی کیلئے ریکارڈ توڑ لائیسنس جاری کئے۔۔ ہم جنس پرستی کا قانون پاس کیا۔۔۔۔ لیکن اس منافق کے اس حد تک تنازل اختیار کر لینے کے بعد بھی اب تک یورپی یونین اپنے اندر لینے کیلئے تیار نہیں ہے۔۔۔
☀️جو وزیر اعظم بننے کے بعد سب سے پہلے اسرائیل کا دورہ کرے اور یہودیوں کے باوا آدم ہرٹزل کی قبر پر پھول چڑھائے:
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1857290891050856&id=100003098884948
☀️اور اسرائیل سے ہر پیمانے پر دوستی رکھے آخر اس سے اسلام کیلئے کام کرنے کی توقع فضول ہی ہے۔۔
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1509697815810167&id=100003098884948
☀️اگر اس کے اندر ذرا بھی اسلام پسندی ہوتی تو صدارت کا عہدہ لیتے وقت غیر اللہ کی قسم نہ کھاتا
اور نہ ہی یہودی ملحد کمال اتاترک کے بنائے ہوئے دستور کی حفاظت کا عہد وپیمان کرتا۔۔۔
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1856302854482993&id=100003098884948
☀️آیئیے دیکھتے ہیں کمال اتاترک کے بعد ترکی میں اسلام بیداری کیلئے کس نے کوشش کی اور اس وقت ترکی میں جو بھی جس بھی حالت میں دین بیداری دکھ رہی ہے اس کے پیچھے کن شخصیات کا رول رہا ہے؟!
🎪سب سے پہلے اس میں عدنان مندریس کا نام آتا ہے۔۔
کوئی ستر سال پہلے ہی 1950 ہی سے اس بندے نے اسلامی مظاہر پر لگی پابندیوں کو ہٹانا شروع کر دیا تھا۔۔۔
✔سب سے بڑا کارنامہ اس کا یہ بتایا جاتا ہے کہ اس نے عربی میں اذان دینے پر لگی پابندی کو ختم کیا جس کی وجہ سے اسے پھانسی دیدی گئی۔۔۔
اس لئے اسے #شہید #الاذان کا خطاب دیا گیا ۔۔۔
✔اس کے علاوہ اس نے حج کرنے پر لگی پابندی کو ختم کیا اور ترک اس کے زمانے میں حج کرنے آنے لگے۔۔
✔دینی تدریس کیلئے مدارس پر لگی پابندی کو ختم کیا۔۔۔ اور اس طرح کھلے عام دین کی تعلیم دی جانے لگی۔۔۔
✔عورتوں کے لباس پر لگی پابندی کو ختم کیا اور اس طرح عورتوں کو آزادی ملی کہ وہ اپنے پسند کی جیسا چاہیں لباس پہنیں۔۔۔
☀️یہ سب انتخابی وعدے تھے۔ اور نتیجہ انہیں وعدوں کے مطابق غیر متوقع طور پر سامنے آیا۔۔ چنانچہ اتاترک کی پارٹی کو صرف 32 سیٹیں ہی مل پائیں جبکہ عدنان مندریس کی ڈیموکریٹک پارٹی نے ٹوٹل 318 سیٹیں لینے میں لامیاب ہوئی۔۔۔
اور اس طرح وزیر اعظم بننے کے بعد انتخابی وعدوں کو پورا کرنا شروع کردیا ان میں درج ذیل چار وعدے بہت اہم تھے جنہیں اس نے پورا کیا:
1-اذان کو عربی میں دینے پر پابندی کو ختم کیا۔۔۔
2-عورتوں کیلئے لباس کی آزادی پر پابندی کو ختم کیا۔
3- دینی تعلیم کے حصول کی آزادی پر پابندی کو ختم کیا۔۔۔
4- مسجدوں پر سے پابندی کو ختم کیا۔۔۔ بلکہ دوبارہ مساجد کی تعمیر کی اجازت دیدی۔۔۔
☀️1954 کے انتخاب میں بھی جیتنے پر کئی ایک وعدے پورے کئے:
✔عربی زبان کی تعلیم کی آزادی۔
✔ثانویہ تک قران کریم کی تدریس تمام مدارس میں ضروری سبجیکٹ کی حیثیت دیدی۔
✔10 ہزار مساجد کی تعمیر کی۔۔
✔تحفیظ القرآن کیلئے 25 ہزار مدارس قائم کئے۔ ✔اناضول کے علاقے میں واعظین خطباء اور دینی مدرسین کیلئے 22 معہد کا قیام کیا۔۔۔
✔ایسے مجلات اور کتابوں کو شائع کرنے کی اجازت دیدی جو دین اسلام کی تبلیغ کرتے ہوں۔۔
✔ان مساجد کو عبادت کیلئے صاف کرادیا جن کا استعمال حکومت گودام کے طور پر کر رہی تھی۔
☀️مندریس اس طرح عربوں سے قریب اور اسرائیل سے دور ہونے لگا۔۔۔ ان دواؤں اور سامانوں پر نگرانی سخت کردی جو اسرائیل سے آتے تھے۔۔
1956 میں جب دشمنان اسلام کی مخالفت مندریس کے خلاف برھنے لگی تو اسرائیل کے سفیر کو بھگا دیا۔۔
☀️1960 میں جنرل جمال جورسل نے فوجی انقلاب کے ذریعے حکومت کا تختہ پلٹ دیا اور مندریس کو پھانسی دیدی۔۔۔
☀️صحافی سامی کوہین نے لکھا ہے کہ مندریس کی پھانسی کی اصل وجہ اسکا عالم اسلامی سے قریب اور اسرائیل سے دور ہونا ہے۔۔۔ حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ ترکی کو الحاد سے دوبارہ اسلام کی طرف لانا ہی اسکی پھانسی کا اصل سبب ہے۔۔
☀️اسکے بعد دو مرد مجاہد میدان میں آئے ایک سیاست مین نجم الدین اربکان اور دوسرے دعوتی تعلیمی اور رفاہی میدان میں فتح اللہ گولن۔۔۔۔
نجم الدین نے مندریس کے طریقے پر چل کر اسرائیل سے دور اور عالم اسلامی سے قربت بنائے رکھنے کی کوشش کی۔۔۔۔
چنانچہ اس کے خلاف بھی فوجی بغاوت کی گئی۔۔۔ اور اسے جیل میں ڈالا گیا۔۔۔
🎪اور فتح اللہ گولن نے سیاست سے دور رہ کر رفاہی تعلیمی اور دعوتی میدان میں کام کرتا رہا یہاں تک کہ پورا ترکی اسلام کے رنگ میں رنگ گیا۔۔۔۔ اسے کمالی الحاد اور یورپین کلچر سے نفرت ہوگئی۔۔
☀️ایسے موقعہ پر دشمنان اسلام نے ایک نئی ترکیب سوچی۔۔ وہ یہ کہ اس وقت ترکی مکمل طور سے اسلام پسند ہوتا جا رہا تھا اس لئے اب ان کے جذبات سے کھیلنے کی ضرورت تھی۔۔۔ اسکے لئے انہوں نے مسلمانوں میں سے اردگان کو چنا جسے اربکان کی پارٹی سے نکال کر انصاف اور ترقی کے نام پر ایک الگ پارٹی بنوائی۔۔۔۔ استنبول کا میئر بھی بنوایا اور وہیں سے امریکہ لے جاکر سارے مقاصد سے آگاہ کیا اور اپنی طرف سے یہودیوں نے ایوارڈ بھی دیا۔۔۔
اس طرح اس منافق نے اسلام کا نام لیکر ترکی کے مسلمانوں کو خوب ٹھگا اور دھوکہ دیا اور آج تک دھوکا دیتا آرہا ہے۔۔۔ اس کیلئے تفصیل یہاں دیکھیں:
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1659785040801443&id=100003098884948
☀️اس کی صرف ایک ذمہ داری ہے کہ ترکی میں فحش کاری کو بڑھاوا دیا جائے اور کمالی الحاد کو دوام بخشا جائے۔۔ اسرائیل سے مکمل تعاون جاری رکھا جائے۔۔ یورپ اور امریکہ سے مل کر رہا جائے۔۔۔ اور اسلام پسندوں کو خوش فہمی میں مبتلا رکھنے کیلئے کھوکھلے بیانات دیا جاتا رہے۔۔ ۔۔۔
🕵️♀️یہی اس منافق کا کام ہے جو صہیونیوں کی غلامی کرتے آرہا ہے۔۔۔ ورنہ اگر یہ حقیقت میں مخلص ہوتا تو ہم جنس پرستی کو قانونی جواز نہ دیتا شراب اور جسم فروشی کے اڈوں کو لائیسنس جاری نہیں کرتا۔۔۔ مطلق العنان صدر بننے کے بعد کمالی الحاد پر مبنی دستور باقی نہ رکھتا ۔۔ شریعت کے نفاذ کی بات کرتا۔۔۔۔۔ اسرائیل سے تعلقات ختم کرتا۔۔ کچھ تفصیل یہاں ملاحظہ فرمائیں:
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1857290891050856&id=100003098884948
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1659785040801443&id=100003098884948
😈اب اردگانی بھکت اخوانی بھی سمجھنے لگے ہیں کہ واقعی یہ ہمیں دھوکہ دے رہا ہے:
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1875801879199757&id=100003098884948