📺2017 کے الیکشن میں اردگان نے وعدہ کیا تھا کہ قسطنطنیہ کی ایا صوفیا مسجد کو دوبارہ نماز کیلئے کھول دیا جائے گا جسے کمال اتاترک نے 1935 میں میوزیم بنا دیا تھا۔۔۔
🔮گزشتہ تین سال سے ترک اس کا مطالبہ کرتے آئے ہیں، مگر ہر سال کھولنے کا وعدہ کیا مگر نہیں کھولا، اس سال چونکہ فتح قسطنطنیہ کا 567 واں سال تھا اور آج ہی کے دن 29/ مئی کو اسکی برسی تھی، اس لئے ترکوں نے اسکے کھولنے کیلئے ہیش ٹیگ چلایا مگر اس سال بھی نہیں کھولا، بلکہ ایا صوفیا کے اندر سورہ فتح پڑھا کر اور 1003 بکروں کو مختلف میں ذبح کروا کے کسی طرح جان چڑھائی ، سارے بھکت بکرا کھا کر اردگان کا شکریہ ادا کیا۔ ھھ اس طرح کمال اتاترک کی خواہش کا لاج اس سال بھی رکھ لیا۔۔۔
🔮دوسری طرف 27/ مئی کو سابق صدر عدنان مندریس کی پھانسی کی برسی تھی جنہیں 1960 میں فوج نے بحر مرمرہ کے اندر واقع ایک چھوٹے سے جزیرے میں پھانسی دی تھی، اسکے نام کے تعلق سے بھی ترکوں نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ اس جزیرے کا نام عدنان مندریس کے نام پر رکھ دیا جائے، اور اس کیلئے ہیش ٹیگ بھی چلایا گیا مگر اردگان نے اسے بھی د کر دیا اور اس جزیرے کا نام جمہوریت اور آزادی کا جزیرہ رکھا دیا۔۔۔۔۔ کمالی ترکی کے لاج کو باقی رکھنے کیلئے۔۔۔۔
🛡نوٹ: اردگان نے کہا تھا کہ ہم اتاترک کے نقش قدم پر چلنے والے ہیں اور اپنے غازی کی آرزؤں کو پوری کریں گے۔۔
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق