اردگانی بمباری سے بچ کر بھاگ نکلنے والے کرد باشندے عراقی کردستان جاتے ہوئے،، عراقی کردستان کے بارزانی نے اپنے علاقے کا بارڈر کھول دیا ہے،، اس وقت کرد مہاجرین کی مدد سب سے زیادہ بارزانی کیمپ کر رہا ہے،،
یہ چھوٹی بچی شمالی شام کے کردستانی علاقے اورجافا، عفرین، قامشلی اور کوبانی کا ذکر کررہی ہے جہاں پر اردگانی فوجیوں کا قبضہ ہے اور کردوں پر ظلم ہورہا ہے، ، پھر یونیسف، اقوام متحدہ اور امریکہ کو مخاطب ہوکر کہہ رہی ہے کہ ہمارا بچپن ہمیں واپس کرو،، ہم جنگ نہیں سلامتی چاہتے ہیں، ہم نے کبھی ہتھیار نہیں اٹھایا، ہمارا دل کالا نہیں صاف ہے،، بند کردو اس (اردگانی) جنگ کو۔۔۔
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق