السبت، 16 نوفمبر 2019

الحكمة من إطلاق النبي ﷺ لفظ "كلاب النار" على الخوارج

الحكمة من إطلاق النبي ﷺ لفظ "كلاب النار" على الخوارج: 

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے خوارج کو "کلاب النار" یعنی "جہنمی کتے" کہا ہے،، اس کی توجیہ کرتے ہوئے علامہ مناوی رحمه الله تعالى فرماتے ہیں: 
"والحكمة من عقابهم بهذا العقاب هي أنهم كانوا في الدنيا كلاباً على المسلمين، فيكفرونهم و يعتدون عليهم و يقتلونهم، فعوقبوا من جنس أعمالهم، فصاروا كلاباً في الآخرة." [فيض القدير (٥٠٩/٣)]
ترجمہ: خوارج جہنم میں کتا بن کر رہیں گے، انکے لئے ایسی سزا اس لئے تجویز کی گئی کیونکہ یہ دنیا میں مسلمانوں پر کتوں کی طرح بھونکتے تھے، یہ مسلمانوں کی تکفیر کرتے تھے، پھر کافر وطاغوت کہہ کر انہیں قتل کرتے تھے،، اسی لئے انہیں اسی جنس کی سزا دی گئی کہ یہ جہنم میں بھی کتا بن کر بھونکیں گے۔۔

ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق

عوام وخواص میں تحریکی جراثیم

  عوام وخواص میں تحریکی جراثیم د/ اجمل منظور المدنی وکیل جامعہ التوحید ،بھیونڈی ممبئی اسلام ایک عالمگیر مذہب ہے جسے دیکر اللہ رب العالمی...