📚ابن تیمیہ اور مودودی میں فرق
👈جی فرق ہے دونوں میں۔ کہاں راجہ بھوج کہاں گنگوا تیلی!!!!
فرق ہے دونوں میں۔۔۔۔۔ ابن تیمیہ کی کتاب ((الفرقان بين أولياء الرحمن وأولياء الشيطان)) دونوں میں فرق کرنے کیلئے کافی ہے۔
مودودی نے زندگی بھر رافضیت کی غلامی کی خمینی کے خادم بنے رہے اور ابن تیمیہ زندگی بھر ان کی ناک میں دم کرتے رہے۔ سارے رافضی ان کا نام سن کر کانپ جاتے ہیں اور مودودی کام سن کر اچھل اچھل کر آیت اللہ کہتے ہیں۔ فرق ہے دونوں میں فرق ہے۔ ۔۔۔۔۔۔
========================================
✔فرق ہے دونوں میں۔ دیکھیں یہ تحریر:
منہجِ سلف کے علم بردار علامہ ابن تیمیہ اور "خلافت وملوكيت" کے مؤلف مولانا مودودی۔
جس نے بھی کہا ہے کہ ان دونوں کے درمیان مقابلہ نہیں ہو سکتا سچ کہا ہے کیوں کہ:
کہاں ابنِ تیمیہ کہ میدانِ جہاد میں دشمنانِ اسلام کے خلاف کمر بستہ رہنے والے۔
اور کہاں مودودی کہ اپنے گھر میں بیٹھے بیٹھے جہاد کا نعرہ لگا نے والے۔
کہاں ابن تیمیہ کہ مجوسیوں کی اولاد شاتمینِ صحابہ کے خلاف معرکۃ الآرا ء کتاب "منہاج السنہ" تصنیف فرمانے والے۔
اور کہاں مودودی کہ شاتمینِ صحابہ کی تائید میں "خلافت وملوکیت" تالیف فرمانے والے۔
کہاں ابنِ تیمیہ کہ حکومت کی کرسی حاصل کرنے کے بعد اسلامی احکام نافذ کرکے پھر زمامِ حکومت حاکم کے حوالے کرکے خود علمِ نبوت کی نشرو اشاعت میں لگ جانے والے۔
اور کہاں مودودی کہ زندگی بھر کرسی کے حصول کی تگ ودو میں لگے رہنے والے۔
کہاں ابنِ تیمیہ کہ معتزلہ وملاحدہ پر رد کرنے والے.
اور کہاں مودودی کہ صحابہ کرام پر رد کرنے والے۔
کہاں ابنِ تیمیہ کہ جن کے شاگرد، ابن القیم، ابن کثیر، ابن رجب، ذہبی، ابن عبد الهادي، الصفدي، پیدا ہوئے، ان میں سے ہر کوئی اپنے اپنے فن کے امام تھے جس کی پوری دنیا معترف ہے۔
اور کہاں مودودی کہ جن کی تعلیمات سے متاثر ہو کر منکرینِ سنت کا بڑا ٹولہ، اور صحابہ کو برا کہنے والا گروہ پیدا ہوا۔
فرق ہے محترم قارئین، دونوں شخصیات کے درمیان کافی فرق ہے۔
✏ابو احمد کلیم
فیس بک پر بھی دیکھیں
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق