📚"خلافت وملوکیت" بیسویں صدی کی "کتاب الاغانی"
☀️[[کتاب الاغانی کا مصنف ایک سڑیل رافضی ابو الفرج اصفہانی ہے جو صحابہ کا جانی دشمن تھا۔ اس نے اس کتاب میں سچی باتیں بھی لکھی ہیں اور صحابہ اور انکی اولاد کے بارے میں بالخصوص بنو امیہ کے خلاف پروپیگنڈہ بھی بہت کیا ہے۔ اور انکی شبیہ کو بگاڑ کر پیش کیا۔ اس کا مقصد رافضی بویہیوں کے دور میں بویہی رافضی سلاطین کو خوش کرنا تھا۔ اور وہی کتاب آج سارے ملحد فاسق اور مستشرق ومستغرب ادباء کیلئے مصدر ومرجع کی حیثیت رکھتی ہے۔ صحابہ وتابعین کے دور خیر القرون پر نقد واعتراض کرنے کیلئے یہ رافضی کتاب ان دشمنان دین کا پورا پورا ساتھ دیتی ہے۔ بالکل اسی طرح "خلافت وملوکیت" کو خمینی کیلئے لکھی گئی اور اس میں کچھ سچی باتوں کے ساتھ صحابہ اور خصوصا بنو امیہ پر طعن وتشنیع کے بوچھاڑ کے ڈھیر لگائے گئے ہیں۔ ان کے سنہرے خالص توحیدی کتاب وسنت پر مبنی دور کو ہر طرح سے بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اور جتنی خوشی اس کتاب سے رافضی شیعوں کو ہے اتنی خوشی انہیں کسی رافضی کی کتاب سے نہیں ہے۔ اسی خوشی میں رافضی انہیں آیت اللہ کہتے ہیں۔ اور آج بھی اسی کتاب کو مودودی کے پرستار ان خمینی کے ایرانی گماشتوں کو تحفہ دے دیکر اپنی خمینیت نوازی اور رافضی غلامی کا انہیں احساس دلاتے رہتے ہیں۔]]
😈سبزی مارکیٹ میں کچھ سودا سلف کیلئے نکلا تھا۔ ایک سبزی فروش سے بیگن کے دام پوچھتے ہی اس کا غصہ سات آسمان پر پہونچ گیا۔
کہنے لگا: کہاں سے چلے آئے ہو نہیں معلوم کہ بیگن ایسی سبزی ہے کہ اس کی قیمت کبھی گھٹتی بڑھتی نہیں؟ مجھے اس کا تجربہ چالیس سال سے ہے۔
👨🏫چالیس سال میں آپ نے صرف بیگن پر تجربہ کیا یا اور سبزیوں پر بھی؟
😈میں سید ہوں۔ مجھے ہر چیز کا تجربہ ہے۔ بیچتا تو ہوں میں سبزی لیکن میں عاشق ہوں مودودی کا۔ فین ہوں خمینی کا۔ آخر وہ بھی تو سید تھے۔
👨🏫عرب کے بارڈر پر ایران ہے اس لئے خمینی کے بارے میں تو کچھ نہیں کہہ سکتا البتہ ہندوستان تو بہت دور ہے۔ فارسی النسل خمینیت سے گزر کر اگر آئے تو مان سکتا ہوں الا من شذ کی بات نہیں کرتا۔ ویسے بھی مودودی خمینی کے دوست تھے اس لئے ان پر شک اور گہرا ہو جاتا ہے۔ مزید یہ کتاب الاغانی کی طرح سنیت کا لبادہ اوڑھ کر بیسویں صدی کی خلافت وملوکیت نامی کتاب الاغانی لکھ دینے سے شک میں اور اضافہ ہوگیا کہ اموی سید زادوں کے خلاف آخر کوئی سید زادہ تو نہیں لکھ سکتا۔
آخر سنیت کا لبادہ تو یہی ہے نا کہ پہلے تعریف کیا جائے پھر لتاڑ لتاڑ کر مارا جائے۔ اگر اس جھوٹے سید زادے کو صحابہ سے اتنی ہی محبت تھی جتنا آپ ثابت کر رہےہیں پھر آخر ذو النورین کو کیوں نہیں بخشا۔ کاتب وحی معاویہ پر کیوں اپنا رافضی غصہ انڈیل دیا؟ فاتح مصر کو کیوں نہیں چھوڑا؟ صحابیین جلیلین مغیرہ بن شعبہ اور ابو موسی اشعری کو کیوں نہیں معاف کیا؟ یہی نا کہ یہ سب بنو امیہ اور انکے جانثار تھے جنہوں نے فاروق اعظم سے بچے کھچے فارسی مجوسیوں کا تیا پانچا کیا تھا۔
😈اتنا سننا تھا کہ سبزی فروش سید زادہ اٹھ کر کھڑا ہوگیا اور مودودی کی اور بیسویں صدی کی کتاب الاغانی کی لگا تعریف کرنے کہ جناب تعصب کا عینک اتار کر تو پڑھو اس میں خلفائے اربعہ کی تعریف موجود ہے۔
👨🏫آخر یہی تو سنیت کا لبادہ ہے۔
😈تمہیں مودودی کے بارے میں کچھ نہیں پتہ؟
👨🏫مودودی کے اتنے مداح دکھ رہے ہیں آپ یہ بتائیں کون سے مودودی ہیں؟
😈یہ کیا بلا ہے؟ مودودی تو ایک ہی ہیں؟
👨🏫جی مودودی ایک ہیں لیکن مودودی فکر کئی ایک ہیں۔ خمینی مودودی۔ فراہی مودودی۔ اصلاحی مودودی۔ سیو مودودی ۔ سیمی مودودی۔ اب بتائیں آپ کون سے مودودی ہیں؟ یہ معلوم رہے آخری مودودی بہت خطرناک مودودی فکر ہے۔ ایک معتدل مودودی بھی ہے۔
😈جی اس اعتبار سے میں فراہی مودودی ہوں۔
لیکن بات کرنے اور سید مودودی کی مخالفت کرنے سے مجھے تم یزیدی ثابت النسل لگ رہے ہو۔
👨🏫بھئی میں تو پیور ہندوستانی ہوں۔ ویسے یزید ہو یا عمر بن عبد العزیز سارے بنو امیہ آخر قرشی ہی تو تھے۔ اور وہ بھی نبی اکرم کے عم زاد۔
بہر حال اس جملے سے لگتا ہے آپ بنو امیہ کے خلاف ہیں۔ اور اب پتہ چلا کہ جن کا نسب خمینی فارسی سے ملتا ہے وہی بنو امیہ کے خلاف ہوتے ہیں۔ سید کبھی بنو امیہ کے خلاف نہیں ہوسکتا۔ آخر ابو الفرج اصفہانی بھی تو فارسی النسل تھا جس نے بنو امیہ کے خلاف بیس جلد میں اغانی لکھی تھی۔
لیکن بیسویں صدی کی اغانی خلافت وملوکیت گرچہ بیس جلد میں نہیں ہے لیکن بیسویں صدی میں اسی کا نچوڑ ہے۔
👈اور اب یہ بھی معلوم ہوگیا کہ بیسوی صدی کے خمینی ایجنٹ نے بنو امیہ کے خلاف یہ کتاب کیوں لکھی ہے:
📚ابن كثير رحمه الله اپنی تاریخ کی کتاب البدایة(1/104) میں فرماتے ہیں:
✔بنو امیہ کے دور حکومت میں جہاد پورے عروج پہ تھا۔ اس کے علاوہ ان کا کوئی مشغلہ ہی نہیں تھا۔ انہوں نے کفر اور کافروں کو ذلیل کیا۔ ان کے دور میں مشرک وکافر تھر تھر کانپتے تھے۔ اس وقت مجاہدین جدھر کا رخ کرتے فتح کرتے جاتے۔ بنو امیہ جیسا خاندان اب تک پیدا نہیں ہوا جس کا احسان اور فضل اس سے زیادہ رہا ہو ۔ خلیفہ راشد عثمان کے دور میں جتنا فتوحات ہوئے اتنا پہلے کبھی نہیں ہوئے تھے۔ ام المومنین ام حبیبہ رسول کی زوجہ مطہرہ ہیں۔ معاویہ رضی اللہ عنہ کاتب وحی کے علاوہ ایسے امیراور خلیفہ رہ چکے ہیں جنہوں نے صلیبیوں کی ناک میں چالیس سال تک دم کئے رکھا۔ داخلی انتشار کا فائدہ اٹھاتے ہوئےجب رومی بادشاہ نے علی رضی اللہ عنہ کے خلاف آپ کے پاس خط لکھا تو فورا اس کے پاس جواب روانہ کردیا یہ لکھ کر کہ اے روم کے کتے! اگر میرے بھائی علی پر حملہ کیلئے سوچا بھی تو سن لے کہ معاویہ تیرے خلاف علی کی فوج کا ایک ادنی سپاہی بن کر لڑے گا۔
✔عبد اللہ بن سعید بن عاص بن امیہ رضی اللہ عنہ بدر کے 13 شہداء میں سے ایک تھے۔
✔معاویہ کے بھائی یزید بن ابی سفیان لبنان کے فاتح، اور شامی لشکر کے سردار تھے۔
✔یزید بن معاویہ قسطنطنیہ پر پہلے حملہ کرنے والی کے کمانڈر تھے جس کے بارے میں مغفرت والی حدیث معروف ہے۔
✔خالد بن یزید اموی نے سب سے پہلے علم کیمیا کی بنیاد رکھی۔ اور عصری علوم سیکھنے کی راہ دکھائی۔
✔عقبہ بن نافع فہری فاتح افریقہ اموی ہی تھے۔
✔عبد الملک بن مروان اموی تھے جو بیک وقت عالم فقیہ اور خلیفہ بھی تھے جنہوں نے پھیلی ہوئی تمام داخلی شورشوں کو ختم کرکے رکھ دیا۔ مسجد اقصی میں قبة الصخرة آپ ہی نے بنوایا ہے۔
✔عمر بن عبد العزیز اموی تھے جنہیں خلیفہ راشد کہا جاتا ہے۔ آپ انکے بارے میں مجھ سے زیادہ جانتے ہیں۔
✔اندلس کو امویوں نے فتح کیا تھا اور یورپ میں فرانس بلکہ جرمنی تک پہونچ گئے تھے۔
✔ارمینیا۔ آذربیجان۔ جورجیا حتی کہ ترکی کو بنو امیہ نے فتح کیا تھا۔
✔افغانستان۔ پاکستان۔ ہندوستان کو بنو امیہ نے فتح کیا تھا جن کی بدولت آج ہم مسلمان ہیں لیکن ان کا شکریہ ادا کرنے کی بجائے انہیں گالی دے رہے ہیں۔
✔ازبکستان ترکمانستان کازخستان کاشغر چین تک قتیبہ بن مسلم باہلی نے فتح کیا تھا وہ بنو امیہ ہی کے ایک سپہ سالار تھے۔
✔محمد بن قاسم بنو امیہ ہی کا ایک جانباز سپاہی تھا جو ہندوستان فتح کر کے گیا تھا۔
✔عبد الرحمن الداخل اور عبد الرحمن الناصر یہ سب اموی سلاطین تھے جنہوں نے یورپ میں جہالت اور ضلالت میں بھٹکے لوگوں کیلئے ہدایت اور علم سے آگہی کا سبب بنے۔
✔کیا مجھے بتا سکتے ہیں بنو امیہ کے فوجی گھوڑے اس وقت کے معلوم خطہ ارض میں کہاں نہیں پہونچے؟! جو فتح کے ساتھ ساتھ بلا تقلید وبدعت کی آمیزش کے دین خالص کو نشر بھی کرتے تھے۔ بنو امیہ کے ساتھ دشمنی کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے۔
✔وہ بنو امیہ ہیں جن کے دور میں قرآن کو دوبارہ جمع کیا گیا۔ اس پر اعراب لگایا گیا۔ حدیث کی تدوین ہوئی۔ عربی قواعد کی بنیاد پڑی۔
✔اموی دور ہی میں سارے سرکاری دفاتر کو عربی میں منتقل کر دیا گیا۔
✔اموی دور ہی میں اسلامی سکے ڈھلنے لگے۔ جبکہ اس سے پہلے رومی سکوں سے کام چلتا تھا۔
✔پہلا بحری اسلامی بیڑہ بھی اسی دور میں بنایا گیا۔
✔ولید بن عبد الملک کے دور میں اسلامی قلمرو کا رقبہ اس قدر بڑا ہوگیا کہ اتنا بڑا رقبہ ایک مسلم حاکم کے تحت کبھی نہیں رہا۔ چنانچہ بنو امیہ کے دور حکومت میں چین اور ہندوستان کے اندر ہمالیہ پہاڑ سے اذان کی آواز ٹکراتے ہوئے افریقہ کے صحراؤں تک پہونچتی تھی۔ وہاں سے ہوتی ہوئی یورپ میں اندلس سے پرتگال اور فرانس وجرمنی تک جاتی تھی۔
✔ان کا جھنڈا سفید تھا جس پر لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ لکھا ہوتا تھا۔ جو پوری دنیا میں خالص توحید کا جھنڈا بغیر کسی داغ دھبے کو لہرا رہا تھا۔ اس وقت نہ کوئی تقلید کا جھگرا تھا نہ کوئی بدعت۔ رافضیت زمیں دوز تھی۔ خارجیت سر اٹھاتے ہی قلع قمع ہو جاتی۔ فتنے ادھر اٹھتے ادھر اموی کمانڈر اسے فرو کرنے کیلئے پہونچ جاتے۔۔۔۔۔
✔واقعی جو خالص خدمت دین اسلام کی بنو امیہ نے کر دی ہے رہتی دنیا تک کوئی نہیں کر سکتا۔
✔سارے بدعتی۔ رافضی۔ تقلیدی خارجی اخوانی صوفی اور تحریکی ٹھیکیداروں کی بنی امیہ سے دشمنی کی اصل وجہ انکی یہی توحید پرستی ہے۔
👈اور بھی دوسرے بہت سارے اسباب ہیں۔ جنہیں درج ذیل کتابوں میں دیکھ سکتے ہیں:
●الأمويون بين الشرق والغرب للدكتور محمد السيد الوكيل۔
●أطلس تاريخ الإسلام . تأليف حسين مؤنس.
●أطلس تاريخ الدولة الأموية. المؤلف: سامي بن عبد الله بن أحمد المغلوث.
●مقارنة بين الخلافة الأموية والخلافة العباسية:
http://www.ibnamin.com/Tarikh/umayad_abbasi.htm
●الدولة الأموية عوامل الإزدهار وتداعيات الإنهيار المؤلف: علي الصلابي
●الدولة الأموية المفترى عليها دراسة الشبهات والرد عليها. تأليف: د. حمدي شاهين
اس کتاب کو یہاں سے ڈاؤنلوڈ کر سکتے ہیں:
https://ar.islamway.net/book/20281/الدولة-الأموية-المفترى-عليها-دراسة-الشبهات-والرد-عليها
نوٹ: یہ آخری کتاب بہت اہم ہے اسے ضرور پڑھیں۔
✏اجمل منظور مدنی
فیس بک پر بھی دیکھیں
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق