📚کیا جماعت غیر اسلامی کا طریقہ اہل سنت والجماعت سے الگ ہے؟!
☀️اس اندیشے کا اظہار کوئی اور نہیں تقلیدیوں اور تحریکیوں ہر ایک کے یہاں یکساں مقبولیت کی حامل شخصیت مولانا علی میاں ندوی نے کیا ہے۔ چنانچہ آپ نے جب مولانا منظور نعمانی کے ساتھ مودودی کا ساتھ چھوڑا تھا اسی وقت یہ کتاب لکھی تھی جس کا نام ہے: (عصر حاضر میں دین کی تفہیم وتشریح) جوکہ مودودی کی کتاب (قرآن کی بنیادی چار اصطلاحیں) کا جواب تھا۔
👈پڑھیں اس کتاب میں مودودی کی جماعت غیر اسلامی کے بارے میں مولانا علی میاں ندوی کیا لکھتے ہیں بطور خاص وہ تقلیدی پڑھیں جو مودودی کا دیوانہ بنے پھر رہے ہیں:
{{اس سے اندیشہ ہوتا ہے کہ جو نسل خالص ان (مودودی ) تحقیقات وخیالات کے سایہ میں پروان چڑھے گی اور جو جماعت اس لٹریچر کے اثر سے تیار ہوگی اور اس کا ذہنی رابطہ کسی اور ماحول سے نہیں ہوگا اس کا ایک نیا دینی مزاج بن جائے گا جو اس مزاج سے مختلف ہوگا جس کو تربیت وصحبت نبوی، اسوہ رسول اور صحابہ کرام کی اقتدا نے تیار کیا اور جو علی سبیل التوارث اس وقت تک چلا آرہا ہے اور اسی طرح اس کی فکر وسعی کی گاڑی اس پٹری سے ہٹ کر جس پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور انکے تابعین ونائبین نے ڈالا تھا ایک دوسری پٹری پر پڑ جائے گی}}۔۔
📚اس عبارت میں دو چیزیں قابل غور ہیں:
👈پہلی چیز: مودودی کی تمام تحقیقی کاوشوں کو لٹریچر کہا ہے۔ یعنی مودودی کی تحریروں کو ادبی اور صحافتی میدان میں تو ابو الاعلی کا ایوارڈ مل سکتا ہے البتہ دینی اعتبار سے اسکی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
👈دوسری چیز: مودودی کے لٹریچر کو پڑھ کر لوگوں کا ایک ایسا دینی مزاج بن جائے گا جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ وتابعین اور سلف صالحین کے راستے سے ہٹ کر ہوگا۔ یعنی گاڑی دوسری پٹری پر چلی جائے گی۔
💥سوال یہ ہے کہ آخر وہ دوسری پٹری کونسی ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ وتابعین اور سلف صالحین کی پٹری سے ہٹ کر ہوگی؟؟؟؟
کیا وہ خمینی رافضیت کی پٹری تو نہیں مراد لے رہے تھے؟
فیس بک پر بھی دیکھیں
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق