🖼یہ تختی زمانے سے طہران کی سڑک پر لگی ہوئی ہے جس میں لکھا ہوا ہے کہ ہم جلد ہی بیت المقدس میں نماز پڑھیں گے، یعنی اسے آزاد کرائیں گے، اس تختی پر چار خنزیروں کی تصاویر ہے۔۔
ان میں سے تین سے زمین پاک ہوچکی ابھی ایک دھرتی کا بوجھ بنا ہوا ہے۔۔
🔮یہ پارٹی صرف تختی، تصویر، بینر، نعرہ اور احتجاج والی ہے۔۔۔ آج تک ترکی اور ایران نے اسرائیل پر ایک پتھر تک نہیں پھینکے ہیں البتہ زبان سے سب سے زیادہ یہی دونوں پھینکتے ہیں۔۔
🔮اردگان نے کہا تھا کہ جلد ہی دمشق کی مسجد میں نماز پڑھیں گے یعنی بشار سے شام کو آزاد کرائیں گے، شامی سنی مسلمان خوش ہوگئے، اور نعرہ تکبیر سے ترک فوجوں کو اندر بلا لیا پتہ چلا کہ روس اور ایران سے ملکر شمالی شام پر قبضہ کرکے بیٹھ گیا۔۔ آج وہی لوگ الٹا گالی دے رہے ہیں۔۔
🛡خامنئی نے کہا کہ جلد ہی ہم بیت المقدس میں نماز پڑھیں گے اخوانی فلسطینی خوش ہوگئے، حماسی، حزب اللاتی اور دیگر رافضی مسلح جماعتوں کا استقبال کیا، پتہ چلا غزہ پر قبضہ کرکے بیٹھ گئے اب انہیں فلسطینوں پر الٹا وہی طلم ڈھا رہے ہیں۔
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق