🌐شیعہ بیزاروں کا پیغام مودودی بھکتوں کے نام !
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
🖼#شیعہ_سنی_اتحاد؟
✒تحریر : یاسر اسعد اعظمی
🔮ایک زمانے میں ہم بھی لفظ اتحاد کے بہت رسیا تھے، دل چاہتا تھا کہ کم ازکم عالمی پیمانے پر مسلمان متحد رہیں۔ شیعہ سنی کا اختلاف ہو، یا سنیوں کے آپسی اختلافات، سب کی گونج اتحاد کے ترانوں تلے گم ہوجائے۔ اور سب اشتراکی امور کو ساتھ لے کر چلیں۔ لیکن قدرت کو کچھ اور منظور تھا، ہم نے اس مذہب سے متعلق چند کتابوں کا مطالعہ کیا تو آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں۔ اور اسی موقع سے یہ یقین ہوگیا کہ شیعہ سنی کے درمیان کی خلیج اتنی وسیع ہے کہ دریا کے یہ دو کنارے کبھی مل نہیں سکتے۔
🔮علاوہ ازیں فریب کاریاں ملاحظہ کیجیے کہ ہم نے سوشل میڈیا پر کئی شیعی پیجز پر ان کے خطرناک عقائد کمنٹ کیے تو یہ ارباب تقیہ یکسر مکر گئے اور ہمیں جھوٹا کہنے لگے۔ انہی ایام میں حرمین سے متعلق ان کے عقائد پر مقالہ نگاری کی ضرورت پیش آئی، ہم نے اسی وقت طے کیا کہ جو لکھیں گے ثانوی حوالے سے نہیں بلکہ ان کی اصل کتابوں کو سامنے رکھیں گے۔
🔮ٍان کے جن عقائد کا حوالہ اہل سنت کی کتابوں میں دیا ہوا تھا وہ ساری کتابیں حاصل کیں، بحار الانوار دیکھی اور اس کی ضخامت دیکھ کر ششدر رہ گئے، اصول الکافی اور حق الیقین کے صفحات پر نظریں دوڑائیں، اوائل المقالات فی المذاھب والمختارات ڈاؤن لوڈ کی، الانوار النعمانیہ دیکھی، الارض والتربۃ الحسینیۃ، کاشانی کی الوافی ، ابو جعفر طوسی کی الغیبۃ، مصطفی حیدر کاظمی کی بشائرالاسلام، سید حسین موسوی کی للہ ثم للتاریخ کے مطلوبہ مقامات تلاش کرکے پڑھے، ہم آئے تھے اتحاد کی بنیادیں تلاش کرنے، مگر یہ زمین بنجر نکلی، بلکہ افتراق کے وہ وہ مظاہر سامنے آئے کہ طبیعت انہیں مسلمان کہنے پر ہی راضی نہیں ہوئی۔ اسی وقت ہم نے اپنے کافی وشافی مطالعے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کرلیا تھا کہ شیعہ اور سنی کے درمیان اتحاد ممکن نہیں ہے حتی یلج الجمل فی سم الخیاط۔
🔮کیوں کہ جس نبی کو ہم مانتے ہیں اس کو یہ وہ درجہ نہیں دیتے۔ ان کے نزدیک رسالت مآب علیہ السلام کے ایک عضو کو بروز قیامت نعوذ باللہ اس لیے عذاب دیا جائے گا کہ انہوں نے حفصہ رضی اللہ عنہا سے ہم بستری کی تھی۔
✔صرف چار صحابہ کو چھوڑ کر باقی تمام ان کے نزدیک کافر ومرتد ہیں۔
✔قرآن ان کے نزدیک نامکمل ہے، بلکہ اصحاب رسول نے اس میں تحریفیں کی ہیں۔
✔قرب قیامت ان کے مہدی نمودار ہوکر حضرت ابو بکر وعمر کو ان کی قبریں کھود کر نکالیں گے اور پھانسی پر چڑھائیں گے۔
✔قرب قیامت میں کعبہ کو ڈھاکر کربلا کو قبلہ بنایا جائے گا۔
✔ان کے ائمہ معصومین کو وہ مقام حاصل ہے جہاں تک کوئی مقرب فرشتہ یا نبی مرسل بھی نہیں پہنچ سکتا۔
🔮ہم ادھر اتحاد کی بنیادیں تلاش کرتے ہیں، ہم سے بہتر تو وہی نکلے جو اس فرق کو جانتے ہیں، مشہور رافضی نعمت اللہ جزائری نے تو صاف لکھ دیا ہے کہ:- ’’ہم ان سنیوں کے ساتھ کبھی ایک معبود، ایک نبی اور ایک امام پر اکٹھا نہیں ہوسکتے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان سنیوں کا کہنا ہے کہ ان کا رب وہی ہے جس کے نبی وہ محمد ہیں جن کے خلیفہ ابو بکر ہیں، اور ہم اس نبی اور اس خلیفہ کو نہیں مانتے بلکہ ہم یہ کہتے ہیں کہ وہ رب جس کے نبی کا خلیفہ ابو بکر ہے وہ ہمارا رب نہیں اور نہ ہی وہ نبی ہمارا نبی ہے۔‘‘
🔮اب آپ ہی بتائیے کہنے سننے کو کچھ باقی رہ گیا ہے؟ آپ ہمیں اتحاد کی کوئی ایک بنیاد عطا کردیجیے جو اتفاق کی راہ ہموار کرتی ہو۔ ممکن ہے ہم انہیں کافر نہ قرار دیں، مگر کس دل سے انہیں اتحاد واتفاق کی دعوت دیں؟
🔮یہ جو ٹی وی چینلوں کے مباحثے میں یک جہتی کے نام پر حاضر ہوکر اگر بمجبوری صحابہ کرام کی تعریف یا اہل سنت کی باتوں کی ہاں میں ہاں ملاتے نظر آئیں تو ان سے دھوکا نہ کھائیے گا، ان مباحثوں سے اٹھ کر جب وہ نجی مجلسوں میں جاتے ہیں تو اپنے ان سارے ’گناہوں‘ پر معافی مانگتے ہیں، اور اپنے حقیقی عقائد کو ذکر کرتے ہیں۔ سب سے خطرناک ان کے عقیدے کا ایک جزو ’تقیہ‘ ہے، یعنی اپنا عقیدہ پوشیدہ رکھ کر دوسروں کی ہاں میں ہاں ملانا۔ اور اسی کی بنیاد پر یہ بھی بہ ظاہر شیعہ سنی اتحاد کا نعرہ بلند کرتے ہیں۔
🔮ہم نے جو باتیں لکھی ہیں سب کے حوالے ہمارے پاس موجود ہیں، کوئی بات بھی بر سر الزام نہیں کہی گئی ہے۔ اب یہ خرد مندوں کی آزمائش ہے کہ وہ اتحاد کی ان کوششوں کو کس نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1913689062077705&id=100003098884948
🛡نوٹ: عالم اسلام کے اندر اس وقت رفض وتشیع کے بڑھتے سیل رواں کا سبب حسن بنا، مودودی اور انکے پرستار ہیں، یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے۔
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق