الأربعاء، 27 مايو 2020

🌍ایک صاحب کی نصیحت پر جواب

🔮فتنوں سے آگاہ کرنا مثبت کام ہے،، بلکہ وقت کی ضرورت ہے،، 
بدعتی اور منہجی انحراف کے شکار لوگ تو ہمیشہ خلاف رہیں گے جب تک کہ آپ بھی انکے ساتھ انکے منحرف افکار میں شریک نہ ہوجائیں، جس دن آپ نے ذرا نکیر کی وہ کھل کر آپ کے دشمن ہوجائیں گے،،، 
پھر کیا انکے منہج سے سمجھوتا کرنا ہی مثبت کام ہے،، قطعا نہیں،، 
توحیدی منہج پر رہنا مثبت کام ہے،، امر بالمعروف کے ساتھ نہی عن المنکر کا بھی حکم ہے،، ظاہر ہے منکر پر نکیر کریں گے تو آپ یہی کہیں گے تنفیر والا کام نہ کرکے مثبت کام کریں۔۔ 

🔮اس وقت اسلام کا نقصان جتنا اخوانیوں رافضیوں اور تحریکیوں سے ہو رہا ہے وہ نقصان کافروں سے نہیں ہو رہا ہے،، 

🔮ایک طرف نوجوانان ملت مسلم ممالک کو طاغوت سمجھ کر داعشی بن رہے ہیں  تو دوسری طرف ذاتی مطالعہ والے اسکالروں اور منگھڑت مفکرین اور عقل پرستوں کی تقریروں اور تحریروں کو پڑھ کر  منکرین حدیث اور عقل پرستوں کی ایک بڑی بھیڑ بنتی جارہی ہے،، 
اور تیسری طرف روافض کے سر میں سر ملا کر ایک بڑی جماعت ایسی تیار ہورہی ہے جو جلیل القدر صحابہ پر تبرا بازی کرتی نظر آرہی ہے،،
اور ان سب کا سبب یہی رافضی اخوانی تحریکی تکڑی ہے،، جس کی خطرناکیوں سے آگاہ کرنا میں سب سے بڑا مثبت کام سمجھتا ہوں،

ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق

عوام وخواص میں تحریکی جراثیم

  عوام وخواص میں تحریکی جراثیم د/ اجمل منظور المدنی وکیل جامعہ التوحید ،بھیونڈی ممبئی اسلام ایک عالمگیر مذہب ہے جسے دیکر اللہ رب العالمی...