السبت، 23 مايو 2020

ایوبی نسل کرد، ظالموں کے نرغے میں

🎪ایوبی نسل کرد، ظالموں کے نرغے میں
✒بقلم: اجمل منظور 

🛑اس وقت کردوں کے خلاف اردگان کے ظالمانہ بمباری کی وجہ سے ایک بار پھر کرد دنیا کی نظر میں آگئے ہیں،، آخر یہ کون ہیں؟! اردگانی حامی انہیں دہشت کہتے ہیں، اور کرد حامی انہیں تاریخی مظلوم کہتے ہیں،، حقیقت کیا ہے پڑھیں یہ مضمون،، اور جانیں آخر اردگان کو کیوں ہے ان سے دشمنی۔۔۔ 

😭کردوں کا کہنا ہے کہ یہ کس قدر حیرت اور ظلم کی بات ہے کہ ان کے کرد قائد صلاح الدیں ایوبی نے تو ایران سے لے کر شمالی افریقہ تک ایک بڑی تعداد میں ملکوں کو آزادی کی نعمت سے سرشار کیا، لیکن ان کی قوم ابھی تک اپنی آزادی کے لیے تڑپ رہی ہے۔

🎴کرد اور کردستان: 
کرد کی اصطلاح کردستان کے باشندوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔  کردستان مشرق وسطی کے ایک جغرافیائی و ثقافتی خطے کا نام ہے جس میں کرد نسل کے باشندوں کی اکثریت ہے۔ کردستان شمالی اور شمال مغربی بین النہرین سے ملحقہ علاقے شامل ہیں۔ کردستان کے علاقے ترکی، شام، عراق اور ایران میں تقسیم شدہ ہیں۔ کردستان کے لوگ ننانوے فی صد مسلمان ہیں اور اسلام سے ان کی وابستگی بہت زیادہ ہے۔ مزید ویکی پیڈیا میں دیکھیں: 
https://ur.m.wikipedia.org/wiki/%DA%A9%D8%B1%D8%AF%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86

🎴کرد آبادی: 
کرد دنیا کی سب سے بڑی اقلیت ہیں، ان کی کل تعداد 4/ کروڑ سے زیادہ بتائی جاتی ہے،، اسلامی تاریخ میں انہوں نے روشن باب قائم کیا ہے،، صلاح الدین ایوبی جیسے بڑے بڑے حکام اور فوجی جنرل انہوں نے پیدا کئے ہیں،، 
یہ لوگ کردستان میں رہتے ہیں جس کا بارڈر ترکی شام عراق اور ایران ان چاروں ملکوں سے ملتا ہے،، لیکن ان کے ساتھ بد قسمتی یہ ہے کہ انکا اپنا اب تک آزاد ملک نہیں ہے،، پہلی جنگ عظیم کے بعد ایک معاہدے کے تحت یہ وعدہ کیا گیا کہ عراق شام لبنان کی طرح انکا بھی ایک ملک ہوگا کردستان کے نام سے،، لیکن یہودی کمال اتاترک کی عیاری اور مکاری کی وجہ سے یہ خواب پورا نہ ہوسکا،، پھر مجوسی ایران اور شام نے بھی انکار کردیا،، بلکہ ملعون خمینی نے تو انکے خلاف فوج کشی کرکے انہیں پست کردیا،، 
چاروں ملکوں میں آبادی کا تناسب: 
ملک شام میں کرد پوری آبادی کا 8% ہیں، عراق میں پوری آبادی کا 12% ہیں، ایران میں پوری ایرانی آبادی کا 6% ہیں، جبکہ ترکی میں پوری آبادی کا یہ 20% فیصد ہیں۔ 
ان ملکوں کے اردن لبنان اور ارمینیا وغیرہ میں پائے جاتے ہیں، بلکہ ارمینیا میں ان کی تعداد پوری آبادی کا 15% ہیں،،  مزید یہ بہت سارے ملکوں مہاجر کی حیثیت سے رہتے ہیں۔

🎴کردوں کا مذہب: 
انکی اکثریت اہل سنت ہے جو شافعی مذہب کے تابع ہیں،، اور اسی لئے صوفی نقشبندی مذہب کا مرید اردگان بھی اپنے آقا کمال اتاترک کی طرح ان کا پکا دشمن ہے،، نقشبندی اور قادری سلسلے کے بھی کچھ لوگ پائے جاتے ہیں، 
اسکے بعد انکے اندر کچھ شیعہ بھی پائے جاتے ہیں، شیعہ سنی کے علاوہ ان میں کچھ عیسائی اور ایزیدی مذہب کے بھی لوگ موجود ہیں،،  

🎴کردوں کی تاریخ: 
کرد تین سو سال قبل مسیح سے ایران سے شام تک پھیلے ہوئے اس علاقہ میں آباد ہیں جسے کرد کردستان کہتے ہیں۔ ساتویں صدی میں کرد مشرف بہ اسلام ہوئے تھے اور انہی میں سے صلاح الدین ایوبی ابھرے تھے جنہوں نے صلیبی جنگوں میں اپنی فتوحات سے بڑا نام پیدا کیا۔

🎴کرد اور ترکی جدید: 
پہلی عالم گیر جنگ سے پہلے کرد اس علاقہ میں سلطنت عثمانیہ کے ماتحت تھے۔ سلطنت عثمانیہ کے خاتمہ کے بعد مشرق وسطی میں کئی نئی آزاد مملکتیں وجود میں آئیں لیکن آزاد خود مختار مملکت کے بارے میں کردوں کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا حالانکہ انیس سو بیس کے سیورے کے معاہدہ میں جس کے تحت عراق شام اور کویت کی آزاد مملکتیں وجود میں آئیں کردوں کی ایک آزاد مملکت کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن ترکی میں مصطفیٰ کمال اتاترک کے برسرِاقتدار آنے کے بعد ترکی نے اور اس کے ساتھ ایران اور عراق نے کردوں کی آزاد مملکت تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ گو شمالی عراق میں کردوں کی آبادی ساٹھ لاکھ کے لگ بھگ ہے لیکن سب سے زیادہ تعداد ان کی ترکی میں ہے جہاں یہ ایک کروڑ اسی لاکھ کے قریب بتائے جاتے ہیں۔ شام میں ان کی تعداد اٹھائیس لاکھ ہے اور ایران میں اڑتالیس لاکھ کے قریب ہیں۔ ایران میں کردوں کی اکثریت آذربائی جان اور ہمدان کے علاقہ میں آباد ہے جسے ایرانی کردستان کہا جاتا ہے، کرد اسے مشرقی کردستان کہتے ہیں۔
ترکی میں کردوں نے انیس سو پچیس میں شیخ سعید کی قیادت میں جد وجہد آزادی  کی کوشش کی تھی جس کے بعد ترکی کی حکومت نے کردوں کے خلاف نہایت سخت گیر پالیسی اختیار کی اور ان کی زبان اور ثقافت ختم کرکے پہاڑی ترک قرار دیا۔ پہاڑی ترک قرار دے کر انہیں ترک معاشرہ میں ضم کرنے کی مہم شروع کردی۔

1978ء میں ترکی کے کردوں نے جب آزادی اور خود مختاری کی تحریک شروع کی تو بڑے پیمانہ پر ترکی کی حکومت اور کردوں کے درمیان معرکہ آرائی بھڑک اٹھی ۔ اس تحریک میں علحدگی پسند تنظیم کردستان ورکرز پارٹی PKK پیش پیش تھی۔ یہ تحریک ترکی کی معیشت کے لیے بے حد تباہ کن ثابت ہوئی۔ اس دوران ترکی کی معیشت کو 450 ارب ڈالر کا خسارہ ہوا۔ آخر کار اس تحریک کے قائد عبداللہ اوجلان نے 2015ء میں تحریک ختم کرنے کا اعلان کیااور یہ معرکہ آرائی ختم ہوئی۔

🎴کرد اور ایران:
ایران میں کردوں کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ سترہویں صدی سے شروع ہوا تھا جب شاہ عباس نے کردوں کو بڑے پیمانہ پر زبردستی خراسان میں منتقل کر دیا۔ پھر انیس سو چھیالیس میں قاضی محمد کی قیادت میں بغاوت ہوئی اور کردوں نے مہا آباد جمہوریہ کے نام سے ایک الگ مملکت قائم کی جو زیادہ عرصہ نہ چل سکی۔ قاضی محمد کو آخر کار کھلے عام پھانسی دی گئی۔
رضا شاہ پہلوی کے دور میں کردوں کی زبان پر پابندی عائد کی گئی۔ اور سن اناسی کے خمینی انقلاب کے بعد ملعون خمینی نے کردوں کے خلاف "جہاد" کا اعلان کیا اور بڑے پیمانے پر کرد علاقوں میں فوجی کارروائی کی گئی، آخر کار کردوں کو گھٹنے ٹیک دینے پڑے۔

🎴کرد اور عراق: 
ادھر شمالی عراق میں کردوں نے سن انیس سو ساٹھ سے انیس سو پچھتر تک مصطفیٰ برزانی کی قیادت میں بغاوت کی جس کے نتیجہ میں انہیں خود مختاری حاصل ہوئی لیکن انیس سو اکانوے میں کردوں کی بغاوت کے بعد صدام حسین کی حکومت نے اس علاقہ پر دوبارہ قبضہ کر لیا۔
عراق میں گو صدام حسین کے زوال کے بعد کردوں کو نئے آئین کے تحت خودمختاری حاصل ہو گئی تھی اور ان کی علاقائی پارلیمنٹ بھی تسلیم کر لی گئی تھی۔ عراق کی جنگ کے بعد امریکیوں نے ان کے تیل سے مالا مال علاقہ کی وجہ سے ان پر دست شفقت رکھا تھا لیکن پھر ہاتھ کھینچ لیا۔ ابھی حال ہی میں کردوں نے اپنی آزاد خود مختار مملکت کے قیام کے لیے ریفرینڈم کا بھی انعقاد کیا تھا جسے عراقی حکومت نے مسترد کر دیا اور فوج کشی کر کے کردوں کی آزادی کے سارے خواب چکنا چور کر دئے۔

🎴کرد مہاجرین: 
کردستان کے علاقہ کے باہر پوری دنیا میں ایک کروڑ سے زیادہ کرد پھیلے ہوئے ہیں ان میں زیادہ تر وہ ہیں جنہوں نے ترکی، عراق اور ایران میں ظلم و ستم سے فرار ہو کر پناہ لی ہے۔ ان کردوں کا کہنا ہے کہ یہ کس قدر حیرت اور تاسف کی بات ہے کہ ان کے کرد قائد صلاح الدیں ایوبی نے تو ایران سے لے کر شمالی افریقہ تک ایک بڑی تعداد میں ملکوں کو آزادی کی نعمت سے سرشار کیا، لیکن ان کی قوم ابھی تک اپنی آزادی کے لیے تڑپ رہی ہے۔

✔نوٹ: شام کے اندر داعش کے خلاف لڑنے میں سب سے زیادہ پیش پیش یہی کرد تھے،، بلکہ انہوں نے اپنے علاقے میں دسیوں ہزار داعشی دہشت گردوں کو قید کر رکھا ہے،، اردگان اپنے آقاؤں کے اشارے پر ان مظلوم کردوں پر حملہ کرکے داعشیوں کو چڑھائے گا،، اور شام کی پوری کرد شمالی پٹی پر قبضہ کرکے کردوں کو وہاں سے بھگا دے گا،، اور اس علاقے کی نئے سرے سے منصوبہ بندی کرکے مہاجرین کو وہاں بسائے گا،، اس طرح عفرین اور منبج کی طرح یہاں بھی اردگان کا عملی قبضہ ہوجائے گا،، ساتھ ہی کرد نسل بھی تباہ ہوجائے گی،، اور کسی صلاح الدین ایوبی کے آنے کی امید نہیں رہ جائے گی، یہی دشمنان اسلام کا اصل مقصد ہے جس کام پر اپنے غلام اردگان کو انہوں نے لگا رکھا ہے،، یہودی غلام کمال اتاترک نے جو تھوڑا کام چھوڑ گیا تھا اب اسے اسکا چیلا پورا کرے گا۔۔ 

✒اجمل منظور
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=2426512957461977&id=100003098884948

https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=2426512957461977&id=100003098884948

🎪👾کردوں پر اردگانی بمباری کے ساتھ کون کون؟!

🎴اردگانی مشیر یاسین اقطای نے تمام داعشی مجرموں کو دعوت دی ہے اس لڑائی میں شریک ہونے کیلئے،،

✔یہ ہے داعشی مجرم جولانی  جو کردوں پر ترکی کی بمباری کو جائز بتا رہا ہے، اور کردوں کو اپنا دشمن کہہ رہا ہے ۔۔۔ کیونکہ کردوں نے داعشی مجرموں کو خوب مارا ہے،،  ویڈیو نمبر1

✔اور سب سے زیادہ اس قتل کا ساتھ ناٹو فوج دے رہی ہے جس صلیبی فوجی تنظیم کا ایک حصہ اردگانی فوج بھی ہے۔۔ انقرہ میں ایک میٹنگ کے دوران ناٹو سربراہوں نے اپنے حلیف اردگان کا ساتھ دینے کا وعدہ کیا ہے۔۔ ویڈیو نمبر2

✔داعشیوں کے ساتھ سارے اخوانی بھی اس قتل وخونریزی کا ساتھ دے رہے ہیں۔

https://www.alhadath.net/alhadath/syria/2019/10/11/%D9%85%D8%B3%D8%AA%D8%B4%D8%A7%D8%B1-%D8%A3%D8%B1%D8%AF%D9%88%D8%BA%D8%A7%D9%86-%D9%8A%D8%AF%D8%B9%D9%88-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D9%88%D9%84%D8%A7%D9%86%D9%8A-%D9%84%D9%84%D9%82%D8%AA%D8%A7%D9%84-%D8%A8%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%A8%D8%A7%D9%84-%D9%88%D8%A7%D9%84%D8%B1%D9%82%D8%A9-%D9%88%D8%AD%D9%85%D8%B5.html

🛑صلیبی ناٹو، داعشی گروپوں، کمالی ترکوں کے ساتھ مجوسی ایران، دروزی بشار اور صہیونی روس بھی خاموشی سے ساتھ دے رہے ہیں،،، امریکہ نے تو پیسہ کھاکر ان درندوں کے ہاتھوں مسلمانوں کو مرنے کیلئے چھوڑ ہی دیا ہے،،،
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=2426997770746829&id=100003098884948

ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق

عوام وخواص میں تحریکی جراثیم

  عوام وخواص میں تحریکی جراثیم د/ اجمل منظور المدنی وکیل جامعہ التوحید ،بھیونڈی ممبئی اسلام ایک عالمگیر مذہب ہے جسے دیکر اللہ رب العالمی...