🌋سعودی امریکی تعلقات اور اخوانی رافضی پروپیگنڈہ
🛑امریکہ سے تعلقات اگر ترکی بنائے تو سیاست اور مصلحت، حتی کہ صدر امریکہ کی ڈانٹ بھی کھاتا رہے تب بھی اسے دلار مان لیا جائے،، اردگان اای امریکی سربراہی میں مسلم کش ناٹو فوج کا حصہ بن کر اس پر فخر کرے اور کئی مسلم دیشوں کی تباہی میں حصہ لے اور اپنے ملک کے بیسیوں فوجی اڈوں کے چوپٹ کھول دے تو یہ بھی سب سیاست ہے،،،
قطر امریکہ سے نچلی سطح پر اتر کر فوجی اور دفاعی معاپدہ کرے اور اپنے خرچ پر دو دو فوجی اڈہ امریکہ کو بلا وجہ سونپ دے تو بھی اخوانیوں کی نظر میں سیاست ٹھہرے،،
لیکن امریکہ سے فوجی دفاعی اور سیاسی تعلقات ایک ہمسر ملک کی حیثیت سے بنائے تو سعودی امریکہ کا غلام ہوجائے، اردگان اسرائیل سے ہر میدان میں تعلقات بنا کر اور اربوں ڈالر اسرائیل سے خود کمائےاور اپنے ملک سے یہودیوں کو اربوں ڈالر کموائے پھر بھی وہ ان منافقین کی نظر میں مسلمانوں کا ہیرو اور مسیحا بنا رہے۔۔
🛑سوال یہ ہے کہ امریکہ سے اس وقت کون سا ایسا ملک ہے جس کے تعلقات اس کے ساتھ نہیں ہیں؟ بلکہ حقیقت یہ ہے کہ امریکہ سے تعلقات بہتر بن جانے پر ایک ملک فخر کرتا ہے، دوسروں کو چھوڑئیے قطر اور ترکی خود اس پر فخر کرتے ہیں،، جب کہ امریکہ الٹا سعودی سے بہتر تعلقات بنے رہنے پر فخر کرتا ہے،،،
🛑اس وقت منافقین امت کا مسئلہ یہ ہے کہ یہ چاہتے ہیں کہ امریکہ سے تعلقات ختم کرکے اس سے دشمنی مول لے لے اور جب اسکی مصلحتیں ختم ہوجائیں تو اپنے انہیں ایجنٹوں کے ذریعے جو امریکہ سے لیکر اسرائیل اور ایران تک تیار بیٹھے ہیں سعودی کے خلاف ایک متحدہ محاذ کگول دیں جس کا اظہار کھلے دشمنوں سے پہلے منافقین امت کرتے رہتے ہیں،،،
🎴اب آئیے دیکھتے ہیں کہ سعودی کے تعلقات امریکہ کے ساتھ کس نوعیت کے ہیں؟؟
امریکہ سے سعودی اسلحہ اور اقتصاد کے میدان میں تعلق بنا کر رکھا ہے ۔۔
امریکہ کو سعودی کے داخلی معاملات میں دخل اندازی کا بالکل حق نہیں ہے،،،،
🛑سب سے مضبوط اور دور مار کرنے والی میزائیل جب سعودی نے چین سے خریدا تو اس وقت امریکہ نے اس پر ناک بھوں چڑھانا شروع کردیا اور اسلحہ نہ دینے کی دھمکی دینا شروع کردی تو اس وقت کے وزیر خارجہ سعود فیصل نے اس کا سختی سے جواب دیا اور ملک فہد نے امریکی سفیر کو ریاض سے بھگا دیا اور سفارتی تعلقات ختم کرلئے پھر امریکہ نے جب معافی مانگی تو تعلقات دوبارہ بحال ہوئے۔۔
🛑جاسٹا قانون کے بارے میں سنا ہوگا کہ امریکی کانگرس نے سعودی کے خلاف پاس کیا جس کی وجہ سے 9/11 حادثے کی ذمیداری سعودی عرب پر آرہی تھی اور سعودی کو اربوں ڈالر ہرجانہ ادا کرنا تھا،، لیکن جب سعودی عرب نے دھمکی دی اور اپنے سفارتی اور اقتصادی تعلقات ختم کرنے کی دھمکی دی نیز اپنا سارا سرمایہ امریکہ سے نکالنے کی بات کہی تو امریکہ چاروں شانے چت ہوگیا،،، اور دوبارہ اس قانون پر کسی امریکی وزیر نے گانگریس ہاوس میں آواز نہیں اٹھائی۔۔
🛑خاشقجی کے اردگانی کیس کو کون نہیں جانتا کہ اردگانی حکومت نے اس مکارانہ کیس کو اقوام متحدہ سے لیکر امریکی گانگریس تک پہونچایا لیکن امریکی وزیر خارجہ نے اسے جھوٹا بتایا تو امریکی صدر نے صاف لفظوں میں کہہ دیا کہ ہم سعودی کے خلاف اس مسئلے میں کوئی ایکشن نہیں لے سکتے کیونکہ اسکے پاس چین اور روس کا آپشن کھلا ہے جو ایک لفظ بولنے کیلئے تیار نہیں ہیں، کیا چاہتے ہو کہ ہم سعودی سے دشمنی مول لیکر اپنے پیر پر کلہاڑی مار لیں،، وہ اپنا سارا سرمایہ نکال کر چینی اور روسی بینکوں وکمپنیوں میں لگا دے اور یہاں کے سارے بینک دیوالیہ ہوجائیں، نیز وہ ہمیں چھوڑ کر چین وروس سے اسلحہ جاتی معاہدہ شروع کردے اور ہماری کمپنیاں بیٹھ جائیں،،،
🎴یہ ہے امریکہ کی مجبوری نہ کہ سعودی کی مجبوری،،، بوقت ضرورت اگر سعودی امریکی فوج یا دفاعی امور سے متعلق تعاون لیتی ہے تو وہ کرائے کے طور پر ہوتا ہے،،، ضرورت ختم ہونے پر ملک بدر کردیتی ہے۔۔۔
باتیں بہت ہیں،،،،،
فافھم وتدبر
🎴اس موضوع پر تفصیلی معلومات کیلئے دیکھیں یہ سارے پوسٹ:
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=129648658245002&id=100035996056314
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1849633501816595&id=100003098884948
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=129193241623877&id=100035996056314
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=115482399661628&id=100035996056314
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق