کھلیفہ پریشان کبھی امریکہ کبھی روس
پوٹن کی آفس میں پہونچتے ہی شام کا نقشہ پیش کردیا، پوٹن نے نقشہ بند کرنے کا اشارہ کیا، ادھر کھلیفہ نے فورا بند کرکے خاموش بیٹھ گیا۔۔۔ ھھھھھ
سچ کہا ہے ایک ترک نیتا نے کہ اس وقت ہم شام کے مسئلے کو لیکر امریکہ اور روس کے بیچ ایک فٹباک بن کر رہ گئے ہیں۔۔۔
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=2448612201918719&id=100003098884948
ملک شام کی کمزوری اور اردگان کا استحصال
آٹھ سالوں سے پڑوسی ملک شام کے ساتھ موقعے موقعے سے غداری کرتے ہوئے، کہیں روس اور ایران کے ذریعے تباہی میں ساتھ دیتے ہوئے اور کہیں سودا کرکے خود قبضہ کرتے ہوئے آج جب پورا ملک تباہ اور کمزور ہوچکا تو جدید سائس بیکو نقشہ لیکر روس کی خدمت میں پہونچ گیا تاکہ ایک لمبے انتظار کے بعد اپنا حق مل سکے،،،،
بظاہر بتایا تو یہی جا رہا ہے کہ ترک فوج کرد علاقوں میں امن قائم کرکے واپس ہوجائے گی حالانکہ یہ امن نہیں تباہی ہے،،
لیکن حقیقت یہی ہے کہ عفرین کی طرح یہاں بھی کرد افواج باقاعدہ موجود رہے گی،،، اور کردوں کو جو اب تک تھوڑا بہت استقلال حاصل تھا اسے کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہونے دے گی۔۔ اور یہی اہم مقصد ہے ترکی کا،،،
اسے سمجھنے کیلئے روس اور ترکی کے درمیان ہوئے معاہدے کی شق نمبر پانچ دیکھیں جس میں واضح اشارہ ہے کہ ترک افواج شام کے اندر پانچ کلو میٹر تک پٹرولنگ کرتی رہے گی۔۔ اور اسی طرف بی بی سی عربک نے بھی اشارہ کیا ہے۔۔
https://www.google.com/amp/s/www.bbc.com/arabic/amp/middleeast-50142552
جبکہ میڈیا میں اپنی عادت کے مطابق پہلے آکر الٹا بیان دے کر بھکتوں سے خوب واہ واہی لے لیتا ہے،، چنانچہ دوسری ویڈیو دیکھیں جو روس جانے سے پہلے کی ہے جس میں کہہ رہا ہے کہ ترکی کا شام میں رہنے اور اسے ہتھیانے کا کوئی مقصد نہیں ہے نہ ہی کسی کی مصلحتوں کو نقصان پہنچانے کا ارادہ ہے،، ہماری نیت میں دوسروں کی طرح فتور نہیں ہے۔۔ ھھھھھ
نوٹ: اردگان کے اسی توسیعی سازشی ارادے کی وجہ سے بشار اور ایران دونوں ناراض ہیں،، کیونکہ ایران ترکی کو شراکت دار کے طور پر دخکھنا نہیں چاہتا، اور بشار نے یہاں تک کہہ دیا کہ اردگان نے ہمارے ملک سے اب تک چوری کرتا رہا ہے،، پہلے داعشیوں کے ذریعے پٹرول اور گیہوں کی چوری کرتا تھا اور اب ہماری زمین چوری کرنا چاہتا ہے۔۔ چنانچہ بہت پہلے ترکی نے اسکندرون پر قابض ہوچکا ہے، دو سال پہلے عفرین پر قبضہ کیا اور اب شمالی شام میں کردوں کے علاقے پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔۔
اردگان کی نظر مشرقی فرات کے طبیعی خزانے پر ہے،،، ایک بار قدم جمانے کے بعد اسے کبھی نہیں چھوڑ سکتا،، اپنے خطاب میں بار بار اس علاقے کا تذکرہ کر چکا ہے،، اسی علاقے پر قبضہ کرنا ہے باقی سب دکھاوا ہے۔ ویسے امریکہ کی ڈانٹ اور روس کی چاپلوسی نہیں ہورہی ہے۔۔ !!!
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=2449257955187477&id=100003098884948
ملک شام کی کمزوری اور اردگان کا استحصال
آٹھ سالوں سے پڑوسی ملک شام کے ساتھ موقعے موقعے سے غداری کرتے ہوئے، کہیں روس اور ایران کے ذریعے تباہی میں ساتھ دیتے ہوئے اور کہیں سودا کرکے خود قبضہ کرتے ہوئے آج جب پورا ملک تباہ اور کمزور ہوچکا تو جدید سائس بیکو نقشہ لیکر روس کی خدمت میں پہونچ گیا تاکہ ایک لمبے انتظار کے بعد اپنا حق مل سکے،،،،
بظاہر بتایا تو یہی جا رہا ہے کہ ترک فوج کرد علاقوں میں امن قائم کرکے واپس ہوجائے گی حالانکہ یہ امن نہیں تباہی ہے،،
لیکن حقیقت یہی ہے کہ عفرین کی طرح یہاں بھی کرد افواج باقاعدہ موجود رہے گی،،، اور کردوں کو جو اب تک تھوڑا بہت استقلال حاصل تھا اسے کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہونے دے گی۔۔ اور یہی اہم مقصد ہے ترکی کا،،،
اسے سمجھنے کیلئے روس اور ترکی کے درمیان ہوئے معاہدے کی شق نمبر پانچ دیکھیں جس میں واضح اشارہ ہے کہ ترک افواج شام کے اندر پانچ کلو میٹر تک پٹرولنگ کرتی رہے گی۔۔ اور اسی طرف بی بی سی عربک نے بھی اشارہ کیا ہے۔۔
https://www.google.com/amp/s/www.bbc.com/arabic/amp/middleeast-50142552
جبکہ میڈیا میں اپنی عادت کے مطابق پہلے آکر الٹا بیان دے کر بھکتوں سے خوب واہ واہی لے لیتا ہے،، چنانچہ دوسری ویڈیو دیکھیں جو روس جانے سے پہلے کی ہے جس میں کہہ رہا ہے کہ ترکی کا شام میں رہنے اور اسے ہتھیانے کا کوئی مقصد نہیں ہے نہ ہی کسی کی مصلحتوں کو نقصان پہنچانے کا ارادہ ہے،، ہماری نیت میں دوسروں کی طرح فتور نہیں ہے۔۔ ھھھھھ
نوٹ: اردگان کے اسی توسیعی سازشی ارادے کی وجہ سے بشار اور ایران دونوں ناراض ہیں،، کیونکہ ایران ترکی کو شراکت دار کے طور پر دخکھنا نہیں چاہتا، اور بشار نے یہاں تک کہہ دیا کہ اردگان نے ہمارے ملک سے اب تک چوری کرتا رہا ہے،، پہلے داعشیوں کے ذریعے پٹرول اور گیہوں کی چوری کرتا تھا اور اب ہماری زمین چوری کرنا چاہتا ہے۔۔ چنانچہ بہت پہلے ترکی نے اسکندرون پر قابض ہوچکا ہے، دو سال پہلے عفرین پر قبضہ کیا اور اب شمالی شام میں کردوں کے علاقے پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔۔
اردگان کی نظر مشرقی فرات کے طبیعی خزانے پر ہے،،، ایک بار قدم جمانے کے بعد اسے کبھی نہیں چھوڑ سکتا،، اپنے خطاب میں بار بار اس علاقے کا تذکرہ کر چکا ہے،، اسی علاقے پر قبضہ کرنا ہے باقی سب دکھاوا ہے۔ ویسے امریکہ کی ڈانٹ اور روس کی چاپلوسی نہیں ہورہی ہے۔۔ !!!
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=2449257955187477&id=100003098884948
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق