جدید مشرق وسطی کی تعمیر، ترکی اور اسرائیل کا گھناونا کردار
مشرق وسطی کا مطلب مسلم عرب ممالک، ، انہیں نئے سرے سے تعمیر کرنے کا مطلب پہلے انہیں تباہ کرکے ختم کیا جائے پھر نئے سرے سے اپنی مصلحتوں کی روشنی میں انکی بنیاد رکھی جائے،، یہ ہے یہودیوں اور انکے دم چھلے لنگور اردگھان کے ارادے اور عزائم۔۔ جنہیں ان باپاک ارادوں کے مالکوں نے 2001 اور 2003 میں افغانستان اور عراق کی تباہی کے بعد 2005 میں ایک ساتھ ملکر اسرائیل میں اتفاق کیا تھا،،،
پھر 2010 سے عرب اسپرنگ نام سے جو تباہی اخوانیوں کے ذریعے پھیلائی گئی مشرق وسطی میں اسی اسرائیلی اور ترکی معاہدے کا نتیجہ تھا،، اور ان فساد زدہ ممالک میں آج بھی ترکی سر کی بازی لگائے ہوئے ہے اپنے ٹارگٹ کو پورا کرنے کیلئے،، تاکہ یہودیوں نے جو بہادری کی قمیص پہنائی تھی اسے پورا کر دکھائیں۔۔۔
یہ ہے اردگان کا اپنی بیوی امینہ کے ساتھ مسلم ممالک کے تئیں تخریبی کارنامہ جسے ایک بہت بڑی بھیڑ مسیحا کے روپ میں دیکھتی ہے۔۔
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق