الأحد، 21 أكتوبر 2018

😭اندوہناک حادثہ😭 🔥بجلی کے کھبے سے ہوئی موت🔥

😭اندوہناک حادثہ😭 
🔥بجلی کے کھبے سے ہوئی موت🔥
❎یوپی ضلع سدھارت نگر کے تحصیل اٹوا کے پاس واقع موضع سمرا کے رہنے والے جناب لال بابو کا بجلی کے کھمبے والے تار سے لگی بجلی کے شاٹ سے انتقال ہو گیا ہے۔ 
محترم بڑے ہی مخلص اور بھلے مانس تھے۔ خدمت خلق کا جذبہ آپ کے اندر کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔ آپ خود اپنے گاؤں سمرا اور اس سے متصل گاؤں مڑلا سنبرسا دونوں گاؤں میں بجلی کی مرمت یا کسی بھی طرح کی آئی خرابی کو درست کرنے کیلئے اپنے آپ کو وقف کر دیا تھا۔ آپ کو کوئی بھی بلاتا کسی وقت بھی بلاتا بلا توقف دوڑے چلے آتے تھے۔ آپ ہندو مسلم کسی کے اندر کوئی بھی تفریق نہیں کرتے تھے۔ اور عجیب اتفاق کہ آپ کی جس محلے میں یہ اندوہناک موت واقع ہوئی ہے وہ ہندوؤں ہی کا ایک محلہ تھا جہاں آپ کو بجلی میں آئی خرابی کو درست کرنے کیلئے بلایا گیا تھا۔ 

◀️دعا ہے کہ اللہ تعالی آپ کی خدمتوں کو قبول فرمائے اور انہیں آپکی بخشش کا ذریعہ بنائے۔ آمین

❎تکلیف کی بات یہ ہے کہ آپ اپنے پیچھے ایک بیوہ اور آٹھ چھوٹے چھوٹے بچے چھوڑ کر گئے ہیں جن میں صرف چھ بیٹیاں ہیں اور جو دو بیٹے ہیں وہ سب سے چھوٹے ہیں۔ 
اس لئے سب سے بالخصوص مذکورہ دونوں گاؤں والوں سے پرزور اپیل ہے کہ جس طرح ان کی زندگی میں دونوں فصل کے موقع پر غلہ دیا جاتا تھا اسی طرح اب بھی اس روایت کو جاری رکھیں گے۔ ایک تو ان کی خدمت کے صلے میں ہمارا فرض بنتا ہے دوسرا یتیم بچوں اور بیوہ کی مدد کرنے کے تعلق سے شریعت میں بڑی فضیلت وارد ہوئی ہے۔ دونوں پر صرف ایک ایک حدیث پیش خدمت ہے:
✔عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ " الساعي على الارملة والمسكين كالمجاهد في سبيل الله، ‏‏‏‏‏‏واحسبه قال:‏‏‏‏ وكالقائم لا يفتر وكالصائم لا يفطر ". رواہ مسلم
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص بیواؤں کے لیے کمائی اور محنت کرے یا مسکین کے لیے اس کے لیے ایسا درجہ ہے جیسے جہاد کرنے والے کا اللہ تعالیٰ کی راہ میں۔“ اور میں سمجھتا ہوں یہ بھی فرمایا: ”جیسے اس کا جو نماز کے لیے کھڑا رہے اور نہ تھکے اور جیسے اس روزہ دار کا جو روزہ کا ناغہ نہ کرے۔ 
👈یعنی بیوہ کی کفالت کرنے والا نمازی اور روزے دار کا ثواب پاتا ہے۔ 

✔عن سهل بن سعد، قال:‏‏‏‏ قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:‏‏‏‏ " انا وكافل اليتيم في الجنة كهاتين " واشار باصبعيه، ‏‏‏‏‏‏يعني:‏‏‏‏ السبابة والوسطى۔ 
سہل بن سعد رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں اور یتیم کی کفالت کرنے والا جنت میں ان دونوں کی طرح ہوں گے۔ اور آپ نے اپنی شہادت اور درمیانی انگلی کی طرف اشارہ کیا۔ 
👈اس سے اشارہ ہے یتیموں کے سرپرستوں کے درجات کی بلندی کی طرف یعنی یتیموں کی کفالت کرنے والے جنت میں اونچے درجات پر فائز ہوں گے۔
●●●●●●●●●●●●●●●●●●●●●●●●●
👈اپیل: 
آج مجھے اطلاع ملی ہے کہ موصوف کی بڑی بچی کا رشتہ طے ہے جسکی شادی کی جائے گی۔ اللہ اس شادی کو کامیابی سے ہمکنار کرے۔ اسی وجہ سے میں نے مجبور ہو کر اس اکاونٹ کو اس پوسٹ میں دے رہا ہوں جو انکے گھر کا ہے۔ جن بھائی کو تعاون کرکے سعادت دارین حاصل کرنا ہے وہ اس نمبر پر رقوم بھیج سکتے ہیں۔ اللہ اس کا نعم البدل عطا کرے گا: 
Arshad Alam
 State Bank of India 
 A/c 11481043669
ifsc code SBIN0002553

فیس بک پر بھی دیکھیں

ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق

عوام وخواص میں تحریکی جراثیم

  عوام وخواص میں تحریکی جراثیم د/ اجمل منظور المدنی وکیل جامعہ التوحید ،بھیونڈی ممبئی اسلام ایک عالمگیر مذہب ہے جسے دیکر اللہ رب العالمی...