💥ایران کی منافقت💥
🎪اور اہل سنت مسلمانوں کی بے توجہی🎪
✍بقلم ڈاکٹر اجمل منظور مدنی
سنی مسلمانوں کے خلاف ایران کی ظالمانہ پالیسی اور اسکی منافقت ایک بار پھر کھل کے سامنے آگئی ھے۔
25/دسمبر کو مسلم ممالک کی طرف سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں برما کے مسلمانوں پر وہاں کی سرکاری ظلم کے خلاف قرارداد پیش کیا گیا جسے چند ملکوں کو چھوڑ کر بھاری اکثریت سے پاس کیا گیا۔ ان چند مسلم مخالف ملکوں میں ایران بھی تھا جس نے اس قرارداد کے حق میں حصہ نہ لے کر اپنی سنی مسلم دشمنی جگ ظاہر کر دی ھے۔
(https://urdu.alarabiya.net/ur/international/2017/12/27/اقوام-متحدہ-میں-روہنگیا-پر-مظالم-سے-متعلق-قرارداد-پر-ووٹنگ-میں-ایران-غائب.html)
حقیقت یہ ھے کہ رافضی شیعہ اہل سنت مسلمانوں کو کافر سے بھی بدتر سمجھتے ہیں پھر بھی اہل سنت مسلمانوں میں سے بہت سے بہکے ھوئے نادان ان دشمنان صحابہ کو اپنا بہی خواہ سمجھ رہے ہیں۔
آخر ایران برما کے مسلمانوں کے حق میں پاس ھونے
قرار داد کی حمایت کیوں کرے گا جب کہ وہ سو فیصد سنی مسلمان ہیں اور 2012 کہ جس کے بعد برمائی حکومت کا ظلم مسلمانوں پر تیزی سے بڑھنا شروع ھوا ھے اسی سال ایران کے اعلی سطحی وفود نے برمائی حکومت اور برمائی مسلمانوں کے خلاف تنظیم چلانے والے ظالم وقاتل ویراتھو (wirathu) سے ملاقاتیں کی ہیں۔ اسی سال کے بعد شام وعراق میں بھی سنی مسلمانوں کے خلاف شیعوں کا ظلم بڑھنا شروع ھوا ھے۔ جس سے یہ بات کھل کر سامنے آئی ھے کہ اہل سنت مسلمانوں کے خلاف برمائی حکومت اور ایرانی حکومت دونوں کی پالیسی ایک جیسی ھے۔ اور دونوں حکومتوں نے سنی مسلمانوں کو قتل کرنے اور ان پر ہر طرح کے ظلم ڈھانے کیلئے اپنے اپنے گرگے اور بھیڑئیے چھوڑ رکھے ہیں۔ ایک طرف برما میں اگر سرکاری سر پرستی میں ظالم بھیڑیا ویراتھو wirathu اپنی متشدد تنظیم 969 کے ساتھ برما کے مسلمانوں پر ظلم ڈھا رہا ھے تو دوسری طرف اسی طرح ایک دوسرا ظالم بھیڑیا قاسم سلیمانی اپنی متشدد تنظیم حشد شعبی Popular Mobilization Forces (PMF) کے ساتھ عراق اور شام کے مسلمانوں پر ظلم ڈھا رہا ھے۔
وقت کی ضرورت ھے کہ تمام اہل سنت مسلمان رافضیوں اور اہل کفر کے خلاف متحد ھو جائیں۔ اپنے اپنے مفاد اور مصلحتوں کو ترک کر کے کتاب وسنت کے غیر متنازعہ پلیٹ فارم پر اکٹھا ھو جائیں۔ ٹرمپ، پوٹن، نٹن، سوچی، روحانی اور مودی جیسی سرکاروں کے سامنے ہمارے لئے یہی وقت کا تقاضہ ھے۔
mdabufaris6747@gmail.com
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1515651501881465&id=100003098884948
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق