🌹آخر سلمان اور بیٹا محمد ان کی نظر میں برے نہیں ہوں گے تو پھر اور کون ہوگا؟
💥سعودی عرب نے گزشتہ سالوں میں عراق سے کافی قربت بڑھا لی ہے۔ سفارتی اور سیاسی شعبوں سے لے کر اجتماعی، تعمیراتی، ثقافتی اور تعلیمی کئی شعبوں میں مضبوط تعلقات لئے ہیں۔ مزید گزشتہ سال اکتوبر میں جب سے بغداد کے علاوہ نجف میں بھی سعودی کونسلیٹ کھولنے کی اجازت مل گئی ھے اسی وقت سے سارے ایرانی روافض نے سعودی عرب کے خلاف پروپیگنڈوں اور دھمکیوں میں اضافہ کر دیا ہے جس سے ان عرب دشمن ایرانی روافض کی سازش مزید کھل کر سامنے آ گئی ہے۔
لیکن عراقی وزارت خارجہ کی طرف سے ان دھمکیوں کی پرواہ کئے بغیر اجازت دیدی گئی ھے اور اس کام بھی ہو رہا ہے۔ ریاض میں موجود عراقی سفیر رشدی الغانی نے مزید یہ اعلان بھی کیا ہے کہ سعودی عرب میں چار اور عراق میں چھ ایئر پورٹوں سے ہوائی سفر کا سلسلہ بھی جاری ہو گا جو اب شروع ہو چکا ھے۔ مزید تفصیل دیکھیں اس ویب سائٹ پر:
https://www.alghadpress.com/news/اخبار-العراق-السياسية/121450/صحيفة-سعودية-افتتاح-قنصلية-المملكة-في-النجف-يحظى-ب
💥در اصل ایران کے اندر جب تک مسلمانوں کی مضبوط حکومت قائم رہی وہاں کے رافضی شیعہ خاموشی رہے لیکن جیسے ہی سولہویں صدی عیسوی کے ابتداء میں اسماعیل صفوی رافضی ایران کے اندر رافضی حکومت بنانے میں کامیاب ہوا اسی وقت سے مسلمانوں کے خلاف ہر طرح کی سازش کرنا شروع کردیا۔ عیسائیوں سے مل کر مسلمانوں پر حملے کرنا اسکا محبوب مشغلہ بن گیا۔ لیکن آل سعود اور آل شیخ کے خلاف ان مجوسی رافضیوں کی طرف سے الزامات اور ریشہ دوانیوں کا مضبوط اور منظم سلسلہ ۱۹۷۹ء کے بعد شروع ہوتا ہے جب انقلابی رافضیوں کا ایران پر غلبہ ہوتا ہے جنہوں نے دین کو آڑ بنا کر مجوسی فارسی حاکم قورش کی طرح (ساسانی مجوسی ایرانی عظیم حکومت) کو قائم کرنے کا خواب دیکھ رکھا ہے۔ اور ان کے سردار خمینی نے عراق پر حملے کے وقت کہا تھا کہ صدام تو راستے کا روڑا ہے ، ہمارا اصل مقصد حرمین پر قبضہ کرکے- نعو ذ باللہ- صنمی قریش (ابو بکر وعمر ) کے قبروں کو مدینہ سے نکال باہر کرنا ہے۔
💥 ۲۰۱۴ء کے اندر ایر انی اور حوثی رافضی یمن پر قبضہ کرکے حرمین اور جزیرۂ عرب کے اکثر علاقوں پر قبضہ کرنے کا خواب جس طرح بنائے ہوئے تھے اور یمن کے بری اور بحری تمام راستوں سے صفوی رافضی ایران جس طرح حوثی باغیوں کی مدد کر رہا تھایہ سب دیکھ کر سنی عربوں کے ہوش اڑ گئے۔ اسے شاہ سلمان کی سیاسی بصیرت اور مدبرانہ چال کہیئے کہ آپ نے دنیا کے کسی بھی اجنبی ممالک کو خبر کئے بغیر خاص خاص خلیجی اور عرب ممالک کی فوری میٹنگ بلائی اور عربوں کا ایک فوجی ایلائنس بناکر اچانک یمن کے قانونی مفرور صدر ہادی منصور عبد ربہ کی دعوت پر عرب اتحادیوں کی فوج نے مارچ ۲۰۱۵ء ميں رافضی حوثیوں پر حملہ کردیا ۔ جسے دیکھ کر ایران ہی نہیں پوری دنیا خصوصا یورپ اور امریکہ سب حیران ہوگئے۔ اس طرح رافضی شیعوں کا خلیج عرب پر قبضہ کرنے کا خواب چکنا چور ہوگیا۔ حوثیوں کی تمام جنگی(بری، فضائی اور بحری) صلاحیتوں کو نیست ونابود کر دیا گیا۔ فضائی اور بحری راستوں سے ایرانی تمام طرح کی فوجی امداد کی ناکہ بندی کر دی گئی۔ یہ ایسا فیصلہ تھا جسے دیکھ کر تمام رافضی ایرانی اور ان کے اذناب واذیال بے آب ماہی کی طرح تڑپنے لگے۔ پہلی مار انہیں پر پڑی ہے جو اب تک تڑپ رہے ہیں۔ کیونکہ جزیرہ ٔ عرب کے اندر ان کے انقلاب کا سارا خواب چکنا چور ہوگیا۔ اب آخر سلمان اور بیٹا محمد ان کی نظر میں برے نہیں ہوں گے تو پھر اور کون ہوگا؟ ان کے بارے میں جھوٹ ، تہمت ، الزامات اور پروپیگنڈہ نہیں کریں گے تو اور کس کے بارے میں کریں گے۔
اسی مناسبت سے ایک رافضی کی دھمکی سنیں جو ایران میں بیٹھ کر کہہ رہا ہے کہ کربلا یا نجف میں سعودی عرب کو ہم کبھی بھی کونسلیٹ نہیں کھولنے دیں گے:
https://www.facebook.com/groups/1035980613200810/permalink/1254342724697930/
💥مزید تسلی کے لئے اس خبر کو بھی پڑھتے چلیں:
(ایران نہ صرف سعودی عرب بلکہ پورے خطّے کے امن کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے)
https://urdu.alarabiya.net/ur/international/2018/03/20/ایران-یمن-میں-ایک-اور-حزب-اللہ-بنانا-چاہتا-ہے-واشنگٹن-میں-سعودی-سفیر.html
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق