💥رافضی شیعہ لیڈران کا وفد ہندوستان میں
💥شیعہ سنی اتحاد کا نعرہ کیا یہ نفاق نہیں ہے؟
۔جمعہ کے روز سے ایرانی صدر حسن روحانی کی قیادت میں ہندوستان کا دورہ چل رہاتھا جس میں ایران اور ہندوستان کے بیچ کئی ایک سیاسی، اقتصادی اور سماجی معاہدے ہوئے ۔ اسکے علاوہ اس ایرانی وفد کے سرکرداں لیڈروں نے شیعہ سنی وحدت کی بات خوب جھوم جھوم کر کی۔ عالم اسلامی کو متحد ہونے کی دعوت دی اور حسن روحانی نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ عالم اسلامی کے متحد نہ ہونے کی وجہ سے آج امریکی صدر کو یہ موقع مل گیا کہ اس نے صہیونی ریاست اسرائیل کیلئے القدس کو راجدھانی بنانے کی بات کرنے لگا۔ (حالانکہ اسے معلوم ہوگا کہ یہ مسئلہ امریکی سینٹ میں پچیس سال پہلے پاس ہوچکا ہے جس کی ٹرمپ اپنے انتخابی وعدے کے مطابق صرف تنفیذ کرنا چاہتا ہے۔او رجسے اقوام متحدہ کے سیکورٹی کونسل اور جنرل اسمبلی ہر جگہ منہ کی کھانی پڑی ہے)۔
💥۔شیعہ سنی اتحاد اور عالم اسلام کو متحد آخر کس بنیاد پر کر سکتے ہیں ؟ ان رافضی شیعوں کے پاس آخر کون سا فارمولہ ہے؟ جس قرآن پر متحد ہونے کی بات کہی جارہی ہے کیا ان رافضی شیعوں کا اس پرسنی مسلمانوں کی طرح عقیدہ ہے؟ قرآن کی تشریح احادیث کو کیا یہ مانتے ہیں؟ حیدرآباد کی مکہ مسجد جہاں حسن روحانی نے خطبے کے بعد خطاب عام کیا اس مسجد میں جمعہ پڑھتے ہوئے آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کس طرح بغیر نیت باندھے یہ سارے ایرانی لیڈران کھڑے دکھتے ہیں۔ آخر بغیر نیت باندھے ہاتھ کو چھوڑ کر نماز پڑھنا کس دین میں ہے؟
۔ ایک طرف خانہ کعبہ پر میزائل پھینک رہے ہیں ، ایران میں خانہ کعبہ بناکر اسکا طواف کررہے ہیں اور بہت سارے ایرانی شیعہ علماء مکہ ومدینہ نہ جاکر نجف وکربلا اور قم جاکر حج کرنے کی بات کررہے ہیں بلکہ کربلا اور نجف جاکر حج کرنے کا ثواب مکہ کے مقابلے کہیں زیادہ بتا رہے ہیں۔ اور دوسری طرف یہی رافضی لیڈران شیعہ سنی اتحاد کی بات کررہے ہیں اور ہندوستانی مسلم لیڈران اس خطاب کو سن کر مسحور اور محو رہے ہیں۔
💥۔ کیا یہ ایرانی منافقت نہیں ہے؟ شیعوں کے یہاں تقیہ کے نام پر سنی مسلمانوں کے ساتھ جھوٹ اور دھوکہ سب جائز ہے۔ جس خمینی انقلاب کے پیداور لیڈران آج شیعہ سنی اتحاد کی بات کررہے ہیں اسی خمینی نے صدام حسین سے جنگ ہارنے کے بعد کہا تھا کہ عراق تو بیچ کا روڑا تھا ہمارا اصل ہدف تو حرمین پر قبضہ کرکے مکہ سے وہابیوں کے حج سسٹم کو ختم کرنا تھا او رمدینہ سے ابو بکر وعمر کی قبروں کو اکھاڑ کر ان کی لاشوں کو صولی دینا تھا ۔ نعوذ با اللہ۔
- یہی ایران ھے جہاں دنیا میں سب سے زیادہ لوگوں کو صولی دی جاتی ہے اور ان سب سے زیادہ تعداد سنی مسلمانوں کی ہوتی ہے جنھیں معمولی شبہے پر قید کر لیا جاتا ہے۔اور ان پر غداری کا مقدمہ کر کے پھانسی پر لٹکا دیا جاتا ہے۔ ان میں کئی ایک سنی عورتیں بھی شامل ہوتی ہیں۔ یہ ظالم انہیں بھی نہیں بخشتے۔ حقوق نسواں اور حقوق انسانی کی ساری تنظیمیں رافضیوں اور ملحدوں کے بلنڈر معاملات میں گونگی اور بہری ھو جاتی ہیں۔
💥۔ حسن روحانی کے خطاب کو سن کر مجھے حیرانی ہورہی تھی کہ یہ خمینی کا چیلا کس طلاقت لسانی سے اتحاد کی بات کررہا ہے اور اس سے زیادہ حیرانی اس ایرانی مترجم پہ ہورہی تھی جو اس سے زیادہ طلاقت لسانی سے اردو میں ترجمہ کررہا تھااور اس سے بھی زیادہ حیرانی ان سامعین پر خصوصا مسلم سرکرداں لیڈر اویسی پر ہورہی تھی جو خطاب سننے میں بالکل محو تھے۔ اور ان سب سے زیادہ حیرانی اس وقت ہوئی جب یہ معلوم ہوا کہ اگلے دن اس رافضی شیعہ وفد کی ضیافت ندوہ والے کرکے ان سے شیعہ سنی اتحاد کی بات کرنے جارہے ہیں۔
💥۔ ابھی کل ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے دہلی کے اندر یہ بیان دیا کہ ایران خطے میں سب سے پرامن اور طاقتور ملک ہے۔ جبکہ ایران ان ممالک کی لسٹ میں شامل ہے جہاں لوگ اب بھی بھوکوں مرتے ہیں۔ ایران وہ واحد ملک ہے جہاں لوگ غربت کی وجہ سے زمین کے اندر گڑھا کھود کر رہنے پر مجبور ہیں۔ یعنی زندہ لوگ قبر میں رہتے ہیں۔ متعہ کے نام پر زناکاری سب سے زیادہ ایران میں ہوتا ہے جس کا نتیجہ ہے کہ مسلم دیشوں میں سب سے زیادہ ایڈز کے مریض ایران میں پائے جاتے ہیں۔ یورپ اور امریکہ کے بعد دنیا میں سب سے زیادہ نشہ خوری ایران میں ہوتی ہے۔
💥 ایرانی وزیر خارجہ یہ بیان دیتے وقت یہ بھول گئے کہ عالمی رپورٹ کے مطابق عراقی حکومت ایرانی فوج پاسداران انقلاب کو اپنے تیل کے منافع کا یومیہ پچیس ملین ڈالر دیا جاتا ہے۔ اور ساتھ ہی انہیں دنوں ایران کے اندر ایک طرف مظاہرے ہورہے ہیں اور دوسری طرف ظالم اور خونخوار ایرانی فوج پاسداران انقلاب کی طرف سے سنی سرکرداں مسلم علماء کو اغوا کرکے قتل کیا جارہا ہے۔ اور تیسری طرف اس طاقتور ملک کا اصفہان میں ایک مسافر بردار طیارہ گررہا ہے جس میں سارے مسافرین جان بحق ہوجاتے ہیں۔
۔مسلم سنی اقلیتوں کو جتنا ایران کے اندر ستایا جارہا ہے شاید کسی کافر ملک میں اتنا نہیں ستایا جارہا ہوگا۔ ایران جس طرح عراق وشام میں سنی مسلمانوں کا قتل عام کررہا ہے اور یمن میں باغی خونخوار حوثیوں کی فوجی اور مالی مدد کرکے سنی یمنیوں کا صفایا کرروا رہا ہے کیا اس کو نظر انداز کرکے شیعہ سنی اتحاد ممکن ہے؟ آخر یہ اتحاد کا پیغام یہ ایرانی لیڈران عراق وشام میں کیوں نہیں پہونچاتے ؟
💥۔ ابھی کل کی بات ہے کہ جس چابہار بندرگاہ کی بات حسن روحانی کررہے تھے اسی علاقے میں ایک مشہور سنی عالم دین عبد الوہاب میران زہی کو ایرانی خونخوار پاسدان انقلاب کے فوجیوں نے اغوا کرکے قتل کردیا۔یہ بلوچستان میں ایک مدرسہ چلا رہے تھے۔ اور یہ سلسلہ سنی اکثریتی صوبوں میں ہمیشہ جاری رہتا ہے۔ چاہے وہ بلوچستان کا صوبہ ہو جسے ایرانی خوزستان اور سیستان کہتے ہیں یا کردستان اور اہواز صوبوں کا ہو جہاں سنی عرب اکثریت میں ہیں۔
۔ ایرانی راجدھانی طہران میں لاکھوں کی تعداد میں سنی مسلمان موجود ہیں ۔ کتنے سنی مسلم ملکوں کے سفارت خانے ہوں گے لیکن انہیں جمعہ اور جماعت کیلئے کوئی سنی مسجد نصیب نہیں ہے ۔ وہ یا تو سفارت خانے میں جمعہ جماعت کریں یا کسی شیعہ مسجد میں جائیں۔ آخر جہاں یہودیوں اور عیسائیوں کے گرجے اور چرچ موجود ہوں ، سکھوں اور ہندؤں کے گردوارے اور مندر موجود ہوں لیکن سنی مساجد کے بنانے پر پابندی ہو ویسے ملک سے سنی اتحاد کی امید اگر رکھیں تو ان سے بڑا بے وقوف کوئی نہیں ہوسکتا ہے۔ اس طرح کی کئی کوششیں تحریکیوں اور تقلیدیوں کی طرف سے ہوچکی ہیں لیکن شیعہ اپنے کسی بھی معتقدات باطلہ کو چھوڑنے پر تیار نہیں ہوئے ہیں۔
💥۔ دراصل سعودی کی قیادت میں ایر ان کوچھوڑ کر جب سے 41 /اسلامی ملکوں کا اتحاد بنا ہے اور اس کا سربراہ راحیل شریف کو بنایا گیا ہے تب سے ایران بوکھلایا ہوا ہے اور خطے میں اپنے آپ کو تنہا اور کمزور محسوس کر رہا ہے۔ ابھی حال میں ڈیڑھ ہزار پاکستانی فوجیوں کو سعودی فوجیوں کی ٹریننگ کیلئے بھیجا گیا ہے ۔ اس خبر کو سن کر رافضی شیعہ مزید پاگل ہوگئے ہیں ۔ (بی بی سی اردو کے ایک بہت بڑے پاکستانی منافق رپورٹر وسعت اللہ خان نے اس پر ایک رپورٹ بنائی ہے پڑھ کر آپ بھی مزہ لے سکتے ہیں)۔ اسی وقت سے تقیہ اور نفاق کا چادر اوڑھ کر ایرانی لیڈران شیعہ سنی اتحاد کی رٹ لگا رہے ہیں۔
💥-ایرانی مرشد علی خامنہ ای کے مشیر اعلی علی اکبر ولایتی نے بغداد میں ایک پریس کانفرنس میں یہ منافقانہ بیان دیا کہ اب عراق میں لبرل کمنسٹوں کو دوبارہ نہیں آنے دیں گے۔ حالانکہ کہ ایران خود دنیا کے سب سے بڑے لبرل کمنسٹ ملک روس کا اتحادی ھے۔ یہی ایرانیوں کا تقیہ اور نفاق ھے۔ انہوں نے ایک طرف عراق کو برباد کیا لیکن جب آج آبادکاری کی ضرورت پڑی تو ایران پیچھے ہٹ گیا۔ سعودی عرب سب سے آگے آیا اور اربوں ڈالر کی مالیت عراق کی آبادکاری میں لگا دی۔ یہ دیکھ کر ایرانی باؤلے ھو گئے کہ شام میں حصہ داری سے ایک طرف روس بھگا رہا ہے اور دوسری طرف عراق میں سعودی عرب اپنا پاؤں مضبوط کر رہا ہے۔ واہ رے ایران کے مقابلے سعودی خارجہ پالیسی۔
💥۔ آج ضرورت ہے کہ تمام سنی مسلمان اپنے ہر قسم کے مسلک وفرقے سے بلند ہوکرپہلے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہوجائیں پھر کتاب وسنت کو بنیاد بنا کر رافضی شیعوں یا کسی بھی صاحب فکر سے دینی ومذہبی اتحاد کی بات کریں۔قرآن پاک ہمیں خود اس کی تعلیم دیتا ہے ارشاد باری تعالی ہے: (قل یا أہل الکتاب تعالوا إلی کلمۃ سواء بیننا وبینکم أ لا نعبد إ لا اللہ ولا نشرک بہ شیئا ولا یتخذ بعضنا بعضا أربابا من دون اللہ فإن تولوا فقولوا اشہدوا بأنا مسلمون) آل عمران: 64
💥حسن روحانی کا خطاب اس ایڈریس پر دیکھ سن سکتے ہیں:
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=376830196114500&id=204057626725092
-پاسداران انقلاب کی طرف سے جن معروف سنی عالم دین کو اغوا کر کے قتل کیا گیا ہے اسے درج ذیل ویب سائٹس پر ویڈیو کے ساتھ دیکھ سکتے ہیں:
https://www.slaati.com/2018/02/18/p1011178.html
https://almohammara.com/2018/02/18/ومازال-اغتيال-علماء-أهل-السنة-في-إيرا/
https://mobile.twitter.com/wesal_tv
💥ڈاکٹر سید منظر تمنائی نے اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ اہل سنت اور اہل تشیع کا تنازع ازل سے رہا ہے اور ابد تک رہے گا کیونکہ ان کے درمیان بنیادی اختلاف ہے۔ عام مسلمانوں کا کلمہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ھے اور شیعوں کا کلمہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ علی ولی اللہ وصی خلیفة الله۔ خمینی انقلاب کے بعد ان کا کلمہ بدل کر یوں ھوا: لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ علی ولی اللہ خمینی حجة الله۔
کلمۂ شہادت کو بھی انہوں نے بدل دیا: اشھد أن لا إله إلا الله وأشهد أن محمداً رسول الله وعلي ولي الله. وأشهد أن خميني روح الله حجة الله على خلقه۔
ماہنامہ وحدت اسلامی، جون 1984
💥*تبصرہ نگار کی خواہش پر محترم موصوف کے واٹساپ سے کاپی پیسٹ کر رہا ہوں:*
__________________________________
ایرانی حکومت یا دنیا بھر میں موجود شیعہ فرقہ سے اہل سنت و جماعت کے حاملین اگر اتحاد کی بات کرتے ہیں تو یقینی طور پر یہ اتحاد عقیدہ کے بنیاد پر تو نہیں کہلائے گا بلکہ مجبوری کے تحت جس طرح کفار و مشرکین اور اعداء اسلام سے بھی سیاسی حیثیت سے مسلمانوں کے مفاد میں اتحاد کیا جاسکتا ہے ہے،
شیعہ سنی اتحاد بھی اسی طرح کا سیاسی اتحاد کہا جاسکتا ہے،
ورنہ عقیدہ کے دونوں کے درمیان تاقیامت ایسا ہی فاصلہ برقرار رہے گا جس طرح آسمان وزمین کے درمیان فاصلہ ہے ۔
اللہ تعالٰی سارے عالم اسلام کے مسلمانوں کو اپنے ایمان پر ثابت قدمی کے ساتھ عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے اور دشمنان اسلام کے ناپاک عزائم اور منصوبوں کو خاک میں ملا دے، آمین۔
اور زندگی کے ہر موڑ پر تمام مسلمانوں کی اللہ تعالٰی حفاظت فرمائے، آمین ۔
ولا تھنوا ولا تحزنوا و أنتم الأعلون إن کنتم مؤمنين
(آل عمران)
تم نہ سستی کرو( تم کمزور مت پڑو )اور نہ غمگین ہو،تم ہی غالب رہو گے اگر تم ایماندار ہو ۔
ماشاءالله!
اجمل منظور احمد مدنی
اللہ تعالٰی آپ کے علم و اور عمر میں برکت عطا فرمائے، آمین۔
آپ کے مضامین علمی حقائق، ایمانی بصیرت،اور امت مسلمہ کے سیاسی حالات پر گہری نظر کے حسین امتزاج کا شاہکار ہوتے ہیں،
اورراقم کاحسن ظن ہےکہ
ان شاءالله اہل علم ودانش آپ کے بصیرت افروز مضامین
بصد شوق پڑھتے ہوں گے،
اور آپ کے مضامین عالم اسلام کے حالات کو اسلامی حقائق اور تعلیمات کی روشنی میں کما حقہ سمجھنے کے لئے ان شاء اللہ مسلمانوں کے لئے ایک مفید رہنما کی حیثیت سے کارآمد ثابت ہو سکتے ہیں،
میرے اس تبصرے کو آپ اپنے فیس بک پیج پر ڈال دیں، راقم کو فیس بک کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں ۔
بارك الله في علمك ونفع بك الأمة الإسلامية ، آمين.
كتبه:
حافظ عبد الرشید عمرى.
الدوحة-قطر .
٢٠١٨/٢/١٩م
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1567958546650760&id=100003098884948
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق