الأحد، 21 أكتوبر 2018

🔻مودودی بمقابلہ صحابہ اور جماعت اسلامی کی سوچ🔻

🔻مودودی بمقابلہ صحابہ اور جماعت اسلامی کی سوچ🔻
💥لگی چپٹی نہیں پوری صراحت سے یہ بات کہہ سکتے ہیں کہ جو شخص صحابہ جیسی مقدس شخصیات پر تنقید کر سکتا ہے ان کا محاکمہ کر سکتا ہے ان کی اجتہادی غلطیوں کو اچھال سکتا ہے اور ان پر نقد کرنے اور جرح کرنے کی جرات کر سکتا ہے اور وہ بھی ایسا شخص جو نہ تو ان کا ہم پلہ ہے نہ ہی خیر القرون کا ہے بلکہ 14 صدی بعد کی پیداوار ہے۔ کیا ایسے جری شخص پر نقد اور اعتراض کرنے کا بھی حق نہیں ہے؟! 

یہ کیسی جماعت ہے جو صحابہ پر نقد کو تو برداشت کر رہی ہے  لیکن انکے پاوں کے گرد کے برابر بھی  نہ پہونچنے والے پر جب نقد اور اعتراض کیا جاتا ہے تو علمی جواب دینے کے بجائے شخصی وجاہت اور مقام ومرتبہ کا حوالہ دینے لگتی ہے؟! 
آخر یہ دوہری پالیسی کیوں اور وہ بھی صحابہ کرام کے مقابلے میں؟! 

محدث کبیر عبد اللہ بن مبارک سے دریافت کیا گیا:حضرت معاویہ اور عمر بن عبد العزیز میں افضل کون ہیں؟ فرمایا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کسی غزوے میں رہ کر حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی ناک میں جو گرد داخل ہوا ہوگا وہ گرد بھی عمر بن عبد العزیز سے افضل ہے۔ الحجة في بيان المحجة [ 2 / 377 ] لأبي قاسم الأصبهاني "۔

جماعت اسلامی تقدیس رجال کی قائل نہیں ہے یہ تو مودودی کے لٹریچر ہی سے پتہ چلتا ہے خصوصا خلافت وملوکیت سے۔

فیس بک پر بھی دیکھیں 

ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق

عوام وخواص میں تحریکی جراثیم

  عوام وخواص میں تحریکی جراثیم د/ اجمل منظور المدنی وکیل جامعہ التوحید ،بھیونڈی ممبئی اسلام ایک عالمگیر مذہب ہے جسے دیکر اللہ رب العالمی...