الأحد، 21 أكتوبر 2018

❎مسلكى ديوار سنبھالنے والوں كيلئے لمحۂ فكريہ❎

❎مسلكى ديوار سنبھالنے والوں كيلئے لمحۂ فكريہ❎
◀️امام احمد بن حنبل رحمہ الله نے اپنى مايہ ناز حديث كى كتاب مسند الامام احمد ميں يہ حديث ذكر كى ہے جو اس ميڈيائى تحقيقى دور ميں بہت كچھ سوچنے كى دعوت ديتى ہے: 
11479 - حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَلِيٍّ الرَّبْعِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو الْجَوْزَاءِ غَيْرَ مَرَّةٍ، قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنِ الصَّرْفِ يَدًا بِيَدٍ، فَقَالَ: لَا بَأْسَ بِذَلِكَ اثْنَيْنِ بِوَاحِدٍ أَكْثَرُ مِنْ ذَلِكَ وَأَقَلُّ، قَالَ: ثُمَّ حَجَجْتُ مَرَّةً أُخْرَى، وَالشَّيْخُ حَيٌّ، فَأَتَيْتُهُ فَسَأَلْتُهُ عَنِ الصَّرْفِ، فَقَالَ: " وَزْنًا بِوَزْنٍ " قَالَ: فَقُلْتُ: إِنَّكَ قَدْ أَفْتَيْتَنِي اثْنَيْنِ بِوَاحِدٍ، فَلَمْ أَزَلْ أُفْتِي بِهِ، مُنْذُ أَفْتَيْتَنِي، فَقَالَ: إِنَّ ذَلِكَ كَانَ عَنْ رَأْيِي، وَهَذَا أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ يُحَدِّثُ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَرَكْتُ رَأْيِي إِلَى حَدِيثِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. 
إسناده صحيح على شرط مسلم، رجاله ثقات رجال الشيخين غير سليمان بن علي الربَعي، فمن رجال مسلم.
ترجمہ: ابو الجوزاء سے روايت  ہے كہ ميں نےحضرت  ابن عباس -رضی اللہ عنھما- سے بيع صرف (كرنسى بدلنے) كے بارے ميں پوچها جب وه نقدا نقد ہو تو فرمايا: اس ميں كوئى حرج نہيں ہے چاہے ايک كے بدلے دو ہو يا اس سے زياده يا اس سے كم۔ كہتےہيں : ميں ايک بار پهرحج پر گیا اور شيخ (يعنى ابن عباس) زنده تهے ، ميں آپ كےپاس آيا اور پھر بيع صرف كے بارے ميں دريافت كيا تو فرمايا: تول كر (برابر برابر) ہونا چاہئيے۔ ميں نے كہا: آپ نے تو مجهے ايک كے بدلے دو كے جواز كا فتوى ديديا ہے اور جب سے آپ نے مجهے يہ فتوى ديا ہے اسى وقت سے ميں اسى كا فتوى دے رہا ہوں۔ فرمايا: يہ بات ميں نے اپنى رائے سے كہى تهى، اور يہ حضرت  ابو سعيد خدرى -رضی اللہ عنہ- ہيں جو رسول الله  -صلی اللہ علیہ وسلم- سے حديث بيان كررہے ہيں، چنانچہ ميں نے اپنى رائے اس حديث رسول -صلی اللہ علیہ وسلم- كى وجہ سے چهوڑ دى۔

فیس بک پر بھی دیکھیں 

ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق

عوام وخواص میں تحریکی جراثیم

  عوام وخواص میں تحریکی جراثیم د/ اجمل منظور المدنی وکیل جامعہ التوحید ،بھیونڈی ممبئی اسلام ایک عالمگیر مذہب ہے جسے دیکر اللہ رب العالمی...