🎪اخوانی پیر یوسف القرضاوی🎪
🔥یعنی منافقت اور احسان فراموشی کا دوسرا نام🔥
❎یہ اخوانیوں کے سرغنہ یوسف قرضاوی ہیں جو شیخ الفتنہ سے معروف ہیں۔ لیکن منافقت میں انکی کوئی مثال نہیں ہے۔ یہی لیبیا کا معمر قذافی جس کی تعریف کرتے نہیں تھکتے تھے۔ لیبیا کا خوب دورہ کرتے اور معمر قذافی کے آگے پیچھے لگے رہتے تھے۔ لیکن لیبیا کے تعلقات قطر سے جیسے ہی خراب ہوئے قرضاوی کے پلٹنے میں وقت نہیں لگا۔ قطر نے 2011 میں لیبیا کی تباہی اور قذافی کے قتل میں اگر ملکی پیمانے پر پورا کردار ادا کیا تو قرضاوی نے کمانڈر ان اسپیچ کے طور پر کام کیا۔ اس احسان فراموش نے قذافی کے احسانات کا کچھ بھی خیال نہیں کیا اور کل جو اس کی جوتی سیدھی کرتا تھا آج اسکے قتل کا فتوی دے رہا ہے۔ اور صاف صاف کہہ رہا کہ قذافی کا قتل واجب ہے۔
👈دیکھیں قرضاوی کا فتوی:
الذين يستطيعون أن يقتلوا معمر القذافى ومن استطاع منكم أن يطلق رصاصة عليه ويريح البلاد والعباد منه فليفعل.
ترجمہ: جو بھی معمر قذافی کو مارنے کی طاقت رکھتے ہیں حتی کہ جو ایک گولی بھی اس پر چلا سکتا ہے اسے چاہئیے کہ اسے مار کر سب کو راحت پہونچائیں۔ #ویڈیو #دیکھیں:
❎جو علماء حکام کے خلاف لوگوں کو ابھارنے پر روکتے تھے انہیں یہ اخوانیوں کا سرغنہ علماء السلاطین اور درباری مولوی کہتا تھا لیکن تصاویر کی روشنی میں دیکھیں کہ آخر اس فتنہ پرور سے بھی بڑھکر کوئی درباری مولوی ہو سکتا ہے اور وہ بھی احسان فراموش۔ معمر قذافی۔ زین العابدین۔ بشار اسد۔ سعودی حکمران۔ محمد بن زائد سے لیکر آل ثانی تک سب کی درباری کی ہے اس فتنہ پرور نے۔
عرب بہاریہ کے نام سے 2011 میں جو فتنہ وفساد شروع ہوا اور جسکی زد میں آکر بہت سارے مسلم ممالک برباد ہوئے اور کچھ ہو رہے ہیں اس کے پیچھے #شیخ #الفتنہ کا سب سے بڑا رول ہے۔ اور اس لقب کا یہی سبب بھی ہے۔
فیس بک پر بھی دیکھیں
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق