💥سعودی عرب اور اسکے سنی اتحادی ممالک کے بارے میں
💥منفی خبریں آخر کیوں زیادہ پھیلائی جاتی ہیں؟
👈بعض احباب کی طرف سے بار بار پوچھا جارہا ہے کہ آخر کیا وجہ ہے اس وقت سعودی عرب اور امارات کے بارے میں منفی خبریں بہت آرہی ہیں جیسے دبئی میں مندر کی بنیاد کا مسئلہ اور سعودی عرب میں عورتوں کو فیشن شو میں حصہ لینے نیز کسی سعودی مفتی کا ویلنٹائن ڈے منانے کے جواز کا فتوی دینا۔ اذان کے علاوہ دوسری چیزوں کیلئے لاؤڈسپیکر پر پابندی کا فتوی ۔یہ اور اس طرح کی بہت ساری منفی خبریں باقاعدہ گڑھ کر پھیلائی جاتی ہیں ۔ اسی طرح بحرین اور مصر کے بارے میں بھی بہت ساری منفی خبریں پھیلائی جاتی ہیں۔
ظاہر ہے ان میں کچھ حقیقت بھی ہوتی ہے جسے منفی رخ دیکر اور اسے بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے البتہ ان میں زیادہ تر افواہ اور پروپیگنڈے پر مبنی ہوتی ہیں۔
💥لیکن بر وقت سوال یہ ہے کہ سعودی عرب، امارات، بحرین، مصر اور کویت وغیرہ ہی کی منفی خبریں زیادہ میڈیا میں خصوصا اردو میڈیا میں کیوں پھیلائی جاتی ہیں اس کی جہاں اور بہت سارے وجوہات ہیں وہیں پر ایک خاص وجہ یہ ہوتی ہے کہ
ان ممالک کی مثبت خبریں منظر عام پر نہ آسکیں اور
اسی طرح اس وقت رافضی اور تحریکی دوست ممالک ایران، روس، سوریا اور ترکی جن سنی ممالک پر ظلم وستم ڈھار ہے ہیں وہاں کی خبریں کم سے کم آسکیں ، سنی مسلمانوں کے ساتھ اخوانی ، حماسی، قطری اور ترکی خیانتوں سے عوام آگاہ نہ ہوسکیں نیز ان رافضیوں اور تحریکیوں کو جن ممالک سے ہمدردی ہوتی ہے وہاں کی منفی خبریں اخبارات اور سوشل میڈیا میں جگہ نہ بنا پائیں اور وہ خود بھی کوشش کرتے ہیں کہ ایسی خبریں میڈیا میں نہ آنے پائیں۔ مثال کے طور پر اسی ہفتے کی چند ایسی خبریں ذکر کرتا ہوں جنہیں برصغیر کے ذرائع ابلاغ میں کوئی جگہ نہیں ملی ہے:
١- 19/ فروری کے دن مصر کے اندر سپریم کورٹ میں ایک قاضی نے اخوان المسلمین پر زبردست تقریر کی ہے اور اس منافق جماعت کی پوری قلعی اتار دی ہے ۔ تمام عربی اخبارات میں اس خبر کو جگہ دی گئی ہے۔
https://www.facebook.com/groups/1524987751139775/permalink/1776963992608815/
۲۔ آج کی خبر ہے کہ افریقی ملک الجزائر کے اندر وہاں کے ایک بڑے عالم دین شیخ ازہر سنیقرہ حفظہ اللہ نے ایک پمفلٹ لکھا ہے جسکا عنوان ہے : (لا مکان للشیعة فی الجزائر) ۔ اسے پورے ملک میں سوشل میڈیا کے ذریعہ پھیلایا جارہا ہے ۔
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=349023852246694&id=336336256848787
۳۔ 20/ فروری کو فلسطین کے صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی میں تیس منٹ تک زبردست خطاب کیا جس میں کھل کر اپنے واضح موقف کو رکھا اور اسرائیل کی ہٹ دھرمی وامریکہ کے نفاق کو اجاگر کیا اور پورے عالم کی ہمدردی کو بیان کیا ۔
(((الفتح پارٹی جو کہ فلسطین کی قانونی پارٹی ھے اور پارٹی صدر محمود عباس جو کہ فلسطین کے قانونی صدر ہیں۔ اسی پارٹی کو اقوام متحدہ میں نمائندگی حاصل ھے۔ تمام ممالک میں اس کے سفیر موجود ہیں۔ امریکہ اور اسرائیل کو چھوڑ کر ساری دنیا اس کی تائید کرتی ہے۔ ان سب کے باوجود رافضی اور تحریکی اس پارٹی اور اس کے لیڈروں کو فلسطین کا نمائندہ نہیں مانتے ہیں۔
یہ تحریکی اور رافضی حماس اور اس کے لیڈروں کو فلسطین کا نمائندہ مانتے ہیں جن پر اکثر ممالک نے پابندی عائد کر رکھی ہے اور جنہیں نہ ہی اقوام متحدہ میں کوئی نمائندگی حاصل ہے اور ایران وقطر کے علاوہ نہ ہی کسی ملک میں ان کا کوئی سفیر ھے۔
اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ان رافضیوں اور تحریکیوں کو اہل فلسطین کی کتنی فکر ھے)))
دیکھیں اس ویڈیو کو:
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1714285891962706&id=117918018266176
۴۔ 20/ فروری کو لیبیا کے قصبہ صبراتہ میں ایک مشہور صوفی عمر فقی کے خانقاہ کو گرا دیا گیا ۔
https://mobile.twitter.com/abuhafs_1433?lang=en
۵۔ 19/ فروری کے دن فسلطینیوں نے قطری سفیر کو جوتوں اور پتھروں سے استقبال کیا اور قطر کے پرچم کو پھاڑ دیا۔ اہل غزہ نے الزام لگایا ہے کہ ان کے لئے قطر کی طرف سے جو گھر بنائے گئے تھے اب حماس کے کارندے ان سے قسط میں پیسہ وصول کررہے ہیں اور جو نہیں دے پارہے ہیں انہیں گھروں سے نکال رہے ہیں۔ نیز جس اسپتال کی ذمیداری قطر نے لے رکھی تھی اس میں دوائیں نہ فراہم کرکے اسرائیل سے دوستی نبھارہا ہے۔
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1919821948348678&id=1425017014495843
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1363155020496554&id=396925020452897
https://www.google.co.in/amp/s/arabic.rt.com/middle_east/928137-مهاجمة-السفير-القطري-في-غزة/amp/
۶۔ 20/ فروری: اب تک حوثیوں نے یمن میں 750 سنی مسجدوں کو ڈھا دیا اور 150/ اماموں کو اغوا کرلیا۔
https://www.alsahwa-yemen.net/p-15671
۷۔ 19/ فروری : شامی سنی شہر عفرین میں ترکی اور شامی فوج نے باہم اتفاق کیا ہے کہ دونوں مل کر اس شہر کو تباہ کریں گے۔
https://www.lebanese-forces.com/2018/02/19/oglo-11/
۸۔ ترکی کے صدر اردگان نے کہا ہے کہ ترکی میں زناکاری کو جرم ماننے کا وقت آگیا ہے۔
جیسے متعہ کے نام پر ایران میں زناکاری جائز ہے اسی طرح ترکی میں بھی زناکاری بغیر متعہ کے جائز ہے اور اسے قانونی درجہ حاصل ہے۔ اسی لئے اس ہفتے تحریکیوں کے "امیرالمومنین" نے اس مسئلے کو اٹھانا چاہا کہ آخر ترکی ایک مسلم ملک ہے یہاں زناکاری کو قانونی درجہ کب تک حاصل رہے گا۔ لیکن "امیر المومنین" جو کہ ترکی کے صدر بھی ہیں اور اس وقت مرد آہن بھی مانے جاتے ہیں بلکہ تحریکی تو انہیں پورے عالم اسلامی کا خلیفہ بنانا چاہتے ہیں پھر آخر اتنی لجاجت اور گڑگڑاتے ہوئے کیوں فریاد کررہے ہیں کہ اب وقت آگیا ہے زناکاری کو جرم ماننے کا؟ !!!
http://www.aljazeera.net/news/international/2018/2/21/تجريم-الزنا-هل-يصحح-أردوغان-خطأ-عام-2004
۹۔ ایران کے بعض شہروں میں ابھی بھی مظاہرے ہورہے ہیں ۔ طہران میں ابھی کل ایک بڑا مظاہرہ ہوا جس میں ایک شخص ہلاک اور کئی ایک کو گرفتار کیا گیا ہے۔
https://www.facebook.com/groups/1035980613200810/permalink/1236889896443213/
https://www.facebook.com/groups/1035980613200810/permalink/1236248046507398/
۱۰۔ 20/ فروری: ایرانی مجلس اعلی کے ممبر رحیم پور ازغدی نے کہا ہے: صدام حسین کو ایران نے پھانسی دی تھی۔ ایران اس وقت پانچ عرب ممالک پر قبضہ کر چکا ہے ، مستقبل قریب میں ایران علاقے میں ایک عظیم فارسی سلطنت کے قیام کا اعلان کردے گا۔
https://m.facebook.com/groups/1035980613200810?view=permalink&id=1236871286445074
۱۱۔ عراق میں ایرانی ملیشا بدر کے تیس سے زائد رضاکار رافضی کرائے کے ٹٹو مارے گئے ہیں جس پر اس ملیشیا کے رافضی ذمیدار نے عراقی صدر عبادی کو دھمکی دی ہے کہ اس کا بدلہ وہ لے کر رہے گا۔
http://alrafidain.org/post/20224
۱۲۔ قطر میں ہم جنس پرستی پر گرچہ پہلے سے پابندی عائد ہے لیکن ابھی اسی ہفتے میں وہاں اس پر سے پابندی ہٹا لی گئی ہے۔ کچھ مہینے پہلے وہاں شراب نوشی پر سے پابندی ہو بھی ہٹا لیا گیا ہے ۔ اور اس طرح کے گھٹیا قدم 2022 میں وہاں ہونے والے عالمی کپ کے چکر میں اٹھائے جارہے ہیں۔
http://www.soutalomma.com/Article/758439/بعد-الخمور-الدوحة-تسمح-للمثليين-بممارسة-عاداتهم-في-قطر
۱۳۔ اسی ہفتے ایرانی صوبہ بلوچستان (سیستان) میں ایک مشہور سنی عالم دین عبد الوہاب میران زہی بلوشی کو ایرانی فوج نے اغوا کرکے قتل کر دیا ہے۔ اسی طرح ایرانی کردستان اور اہوز میں بھی روز آنہ کا معمول ہے لیکن خبروں میں انہیں کبھی نہیں ذکر کیا جاتا ۔
https://www.slaati.com/2018/02/18/p1011178.html
١٤۔15/ فروری : عراق کے شمالی صوبہ اربیل میں تین رافضی نوجوانوں نے چلا کر کہا : (نحن أبناء الحشد الشعبی) ۔ حشد شعبی ایرانی رافضی رضاکار فوج ہے جو عراق میں سنی مسلمانوں کو قتل کر رہی ہے اور انکے شہروں پر تباہی مچارہی ہے- چنانچہ یہ سن کر وہاں کے لوگوں نے ان تینوں نوجوانوں کو دوڑا دوڑا کر خوب پٹائی کی ۔
https://m.facebook.com/groups/1035980613200810?view=permalink&id=1233618643437005
١٥۔ اسی ہفتے مصر نے اعتراض کیا ہے کہ بحر ابیض متوسط میں ترکی ۔قطر ۔اسرائیل تینوں مل کر وہاں سے گیس نہیں نکال سکتے جب تک اس میں قبرص اور مصر کو شامل نہیں کرلیتے۔ یہ ایک بہت بڑا مسئلہ ہے جس میں ترکی قطر دونوں اسرائیل کے ساتھ مل کر مصر کے دریائی علاقے پر زبردستی قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔
http://m.youm7.com/story/2018/2/20/بعد-استيراد-شركات-خاصة-للغاز-الإسرائيلى-خبراء-صفعة-لمخططات-تركيا/3658139
یہ اور اس طرح کی بہت ساری خبریں تاکہ میڈیا میں نہ آسکیں اس کے لئے رافضی اور تحریکی کچھ ایسی ہی حرکت کرتے ہیں کہ میڈیا میں سعودی عرب اور اس کے اتحادی سنی ممالک کے بارے میں منفی اور پروپیگنڈہ پر مبنی خبریں آتی رہیں تاکہ لوگ اسی میں الجھے رہیں ۔
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1571027976343817&id=100003098884948
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق