✍بقلم : ڈاکٹر اجمل منظور
.....................................................................
واضح رہے كہ مدينہ منوره ہى ميں آج سے تقريباً 35 سال قبل شاه فہد بن عبد العزيز نے قرآن كريم پرنٹنگ كمپليكس كى بنياد ركهى تهى۔ اس ادارے نے قرآن مجيد كے تعلق سے عظيم خدمات انجام دين اور اب بهى مسلسل مصروف عمل ہے۔ قرآن كريم كے لاكهوں معرى اور مترجم نسخے اس اداره سے شائع ہوكر پورى دنيا ميں پہونچ رہے ہيں اور لوگوں كى ہدايت كا سبب بن رہےہيں۔ اب موجوده حكمراں شاه سلمان بن عبد العزيز كى جانب سے اسى نوعيت كے حديثى اداره كے قيام كا فيصلہ مملكت سعودى عرب كے عظيم الشان اور قابل فخر كارناموں كى ايك سنہرى كڑى ثابت ہوگا ۔ جس کا نام "کنگ سلمان کمپلیکس برائے پرنٹنگ حدیث" ھوگا۔ اس حديثى كمپليكس كا قيام اسى سال 17/ اكتوبر كو عمل ميں آيا ہے۔
حقيقت يہ ہے كہ سعودي عرب کتنا بھی اچھا کام کرے حاسدین اسے غلط رنگ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ جس طرح چور ہمیشہ ڈر اور خوف میں مبتلا رہتا ہے ایسے ہی مملکہ کے حاسدین ایسے کاموں سے ہمیشہ گھبرائے رہتے ہیں. اصل بات یہ ہے کہ جس طرح قرآن مجید اور اس کے ترجمے وتفاسیر کو مختلف زبانوں میں "مجمع ملك فهد برائے قرآن کریم پرنٹنگ" کے تحت چھاپ کر دنیا کے کونے کونے میں فری تقسیم کیا جاتا ہے اسی طرح احادیث پر بھی کام شروع ہونے جا رہا ہے جسکا اعلان شاه سلمان نے كرديا ہے۔ حدیث کی کتابیں، ان کے ترجمے، ان کا حکم کہ حدیث صحیح ہے یا ضعیف جب دنیا کے کونے کونے میں پہونچيں گے، ایسی صورت میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی سب سامنے آ جائے گا. اس لئے اھل بدعت بوکھلاہٹ کے شکار ہیں اور الزام تراشی شروع کر دئیے ہیں۔
چنانچہ ابھی حال ہی میں يكم نومبر 2017ء كو ايك ہندوستانى اردو نيوز پورٹل نے ايك خبر شائع كى جس كا عنوان ہے: (سعودى عرب ميں احاديث رسول كى از سر نو ہوگى تدوين ، كميٹى كى تشكيل، موجوده مذہبى مواد انتہا پسندى پر مبنى)۔ جس كے اندر كچھ اس طرح گل افشانى كى گئى ہے: "سعودی عرب نے انتہاءپسندی کے خاتمہ اور اسلام کو جدید شکل میں پیش کرنے کیلئے متعدد اہم فیصلوں کے بعد اب احادیث رسول کی از سر نو تدوین کا فیصلہ کیا ہے ،اطلاع کے مطابق اس کیلئے علماءودانشوران پر مشتمل ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے ۔ رائٹر ،ٹائمز آف انڈیا اور دیگر اخبار کی رپوٹ کے مطابق سعودی عرب نے اپنے یہاں سے وہابی ازم کو ختم کرنا شروع کردیا ہے ،اسلامی تعلیمات کو جدیدانداز میں پیش کرنے کے منصوبہ پر عمل پیرا ہے اور اسی سلسلے میں ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اب احادیث رسول کو از سر نو تدوین کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،ذرائع کے مطابق تشدد اور انتہاءپسندی پر مشتمل احادیث کو کتابوں سے نکالا جائے گا ساتھ ہی اس بات کی بھی تحقیق کی جائے گی کہ جسے اب تک حدیث سمجھاجارہاہے تھا وہ واقعی حدیث ہے یا کوئی فرضی بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب منسوب ہے ۔ واضح رہے کہ سعودی عرب کے نئے ولی وعہد محمد بن سلمان متعدد مرتبہ یہ کہ چکے ہیں وہ سعودی میں جدت لانا چاہتے ہیں ،فی الحال وہاں جو اسلامی اور مذہبی تعلیمات موجود ہے وہ ان کے مطابق انتہاءپسندی اور شد ت پر مبنی ہے اور اس سے سعودی عرب کی دنیابھر میں شبیہ خراب ہوئی ہے ۔"
سعودى كا ہر كام اس کے معارضین اور حاسدین كے يہاں غلط ہى دكها ئى ديتا ہے چنانچہ آپ كو مذکورہ خبر کے جھوٹ در جھوٹ اور نیز شاہ سلمان کے اس اعلان کی حقیقت کا اچهى طرح اندازه ہوجائے گا جب اس كے بعد ايك غير جانبدار نيوز پيپر ميں اسى خبر كو پڑھيں گے چنانچہ ڈیلی پاکستان آن لائن نے 18/ اكتوبر 2017ء كواس عنوان سے نشر كيا تها: " سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے خادم الحرمین الشریفین کمپلیکس برائے ’’حدیث نبویﷺ ‘‘ کے نام سے ایک نیا ادارہ قائم کرنے کا حکم دیا ہے" اس ميں مزيد لكها ہے: (کمپلیکس کا قیام مدینہ منورہ میں عمل میں لایا جائے گا۔ جس میں احادیث نبوی پر جامع انداز میں کام کیا جائے گا۔ حدیث نبوی ﷺ کمپلیکس چیدہ چیدہ علماء حدیث پر مشتمل ہو گا۔ ادارے کو چلانے کے لیے علما کونسل قائم کی جائے گی اور ممتاز شیوخ الحدیث اس کے رکن ہوں گے۔ اس کے چیئرمین اور ارکان کا تقرر براہ راست مملکت کے فرمانروا کی طرف سے کیا جائے گاجبکہ ابتدائی طور پرسعودی علماکو نسل کے رکن الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ کو علمی کونسل کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔اس سلسلے میں شاہ سلمان کی جانب سے جاری کردہ شاہی فرمان میں کہا گیا ہے کہ احادیث اور’’ سنت رسولﷺ ‘‘ کا اہل اسلام کے نزدیک غیر معمولی مقام و مرتبہ ہے۔قرآن کریم کے بعد ’’ احادیث نبوی ﷺ ‘‘اسلا کا دوسرا ماخذ ہے۔سعودی عرب ملک میں اسلامی شرعی اصولوں پر عمل درآمد کے لیے ’’ احادیث نبویﷺ ‘‘ کی تصنیف، تحقیق اور ان کے مطالعے کا ایک جامع پروگرام شروع کررہی ہے تاکہ عوام الناس اور علمی حلقوں کو احادیث اور’’ فرمودات نبویﷺ ‘‘ سے مستفید ہونے کا نیا موقع فراہم کیا جاسکے۔تاہم متعلقہ حکام کو ’’ حدیث نبوی ﷺ ‘‘کمپلیکس کے قیام کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔)
الله تعالی اس کار خیر کو پایہ تکمیل تک پہوچائے، اور اس عظیم پروجکٹ کے انجام دینے والوں کیلئے اسے بخشش کا ذریعہ بنائے آمین۔
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1468307659949183&id=100003098884948
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق