الثلاثاء، 9 يونيو 2020

هذه هى السلفية فاعرفوها/ یہی سلفیت ہے، اسے پہچان لیں! 1

🌐هذه هى السلفية فاعرفوها/ یہی سلفیت ہے، اسے پہچان لیں! 

✒بقلم اجمل منظور 
پہلی قسط: 

🔮إن الحمد لله نحمده، ونستعينه، ونستغفره، ونعوذ بالله من شرور أنفسنا وسيئات أعمالنا من يهده الله فلا مضل له، ومن يضلل فلا هادي له، وأشهد أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له، وأشهد أن محمداً عبده ورسوله - صلى الله عليه وسلم وعلى آله وصحبه وسلم تسليماً كثيراً.

🔮أما بعد: سلفیت کہتے ہیں سلف صالح کے فہم کے مطابق کتاب وسنت کی اتباع کرنا۔ 
یہی وجہ ہے سلفیت کے دعویدار کسی امتی کی تقلید نہیں کرتے، سارے ائمہ، محدثین، علما اور خدام دین کی کاوشوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے انکی قدر کرتے ہیں، اور دین و شریعت کو صحابہ کے عمل کی روشنی میں جانچتے ہیں۔۔ 

🔴 سلفیت کی لغوی تعریف: علامہ ابن منظور نے اپنی مشہور لغت کی کتاب میں کہا: "والسلف من تقدمك من آبائك وذوى قرابتك الذين هم فوقك فى السن والفضل ومنه قول الرسول صلى الله عليه وسلم لابنته فاطمة الزهراء رضى الله عنها "فإنه نعم السلف أنا لك" رواه مسلم.
ترجمہ: سلف ان آباء واجداد اور رشتے داروں کو کہتے ہیں جو مقام ومرتبہ میں اونچے ہوں اور پہلے گزر چکے ہوں، ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیٹی فاطمہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا تھا: میں تمہارے لئے بہترین سلف ہوں۔۔۔ 

🔴سلفیت کی اصطلاحی تعریف: 
✔علامہ قلشانی نے کہا: السلف الصالح، وهو الصدر الأول الراسخون فى العلم، المهتدون بهدي النبى صلى الله عليه وسلم، الحافظون لسنته، اختارهم الله تعالى لصحبة نبيه، وانتخبهم لإقامة دينه، ورضيهم أئمة للأمة، وجاهدوا فى سبيل الله حق جهاده، وأفرغوا فى نصح الأمة ونفعهم، وبذلوا فى مرضاة الله أنفسهم. قال تعالى: {وَالسَّابِقُونَ الْأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُمْ بِإِحْسَانٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْه} (التوبة:الآية100)
مفہوم: جب سلف صالح کہا جاتا ہے تو اس سے مراد وہ صحابہ کی جماعت ہوتی ہے جنہیں اللہ نے اپنے آخری پیغمبر کی صحبت کیلئے چنا تھا جنہوں نے اللہ کی راہ میں جہاد کرکے اور دین کی خدمت کرکے حق ادا کردیا اور اللہ ان سے راضی ہوا۔۔ 

✔علامہ سمعانی (ت 562) نے کہا: "السلفي؛ بفتح السين واللام وفي آخرها فاء: هذه النسبة إلى السلف، وانتحال مذاهبهم على ما سمعت منهم" کتاب الأنساب (3/273)
مفہوم: سلفی کی نسبت سلف (صحابہ) کی طرف ہے، اور انہیں سے سنے گئے مذہب کے مطابق چلنے کو کہتے ہیں۔ 

✔علامہ ذہبی نے حافظ احمد بن محمد جو ابو طاھر سلفی سے معروف ہیں، کے بارے میں لکھتے ہیں: "السلفي بفتحتين وهو من كان على مذهب السلف" سير أعلام النبلاء (21/6).
مفہوم: سلفی اس شخص کو کہتے ہیں جو سلف کے مذھب پر ہو۔ 

🔴 سلفیت کی نسبت اور اسکا مقام: 
✔سلف صالحین صحابہ کی طرف نسبت کرنا فخر اور شرف کی بات ہے، یہ ایک ٹائٹل ہے جو مدح کے طور پر بولا جاتا ہے اہل سنت کے ان لوگوں پر جو کسی امتی کی تقلید نہ کرکے کتا  وسنت پر سلف صالح کے فہم کے مطابق عمل کرتے ہیں۔ اہل الحدیث،  اہل الاتباع، اہل الاثر، اہل الجماعہ اور اہل السنہ مختلف ناموں سے جانا جاتا رہا ہے۔ 

✔علامہ ذہبی نے کہا : "فالذي يحتاج إليه الحافظ أن يكون تقيا ذكيا نحويا لغويا زكيا حييا سلفيا"سیر اعلام النبلاء: (13/380)
ترجمہ: حافظ(احادیث کا حافظ) اسی کو کہیں گے جو متقی، ہوشیار، نحوی، لغوی، پاکباز، باحیاء اور سلفی ہو۔ 

✔شيخ الإسلام ابن تيميه ـ رحمه الله ـ نے سلف کی طرف نسبت کرنے پر اجماع نقل کرتے ہوئے فرماتے ہیں: (ولا عيب على من أظهر مذهب السلف وانتسب إليه واعتزى إليه، بل يجب قبول ذلك منه بالاتفاق؛ فإن مذهب السلف لا يكون إلا حقاً، فإن كان موافقاً له باطناً وظاهراً، فهو بمنزلة المؤمن الذي هو على الحق باطناً وظاهراً، وإن كان موافقاً له في الظاهر فقط دون الباطن فهو بمنزلة المنافق ، فتقبل منه علانيته وتوكل سريرته إلى الله، فإنا لم نؤمر أن ننقب عن قلوب الناس ولا نشق بطونهم).
مجموع الفتاوی: (1/149) 
مفہوم: جو سلف کی طرف نسبت کرکے اس پر فخر کرے اس میں کوئی عیب نہیں ہے، بلکہ اسے بالاتفاق قبول کرنا چاہئیے، کیونکہ سلف کا مذہب ہی حق پر ہے، اگر وہ اپنی نسبت میں ظاہر وباطن ہر لحاظ سے موافق ہوگا تو وہ مومن ہوگا بصورت دیگر اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہوگا۔ 

✔فتاوى دائمہ کمیٹی فتوی نمبر {1361} {1/165} پر سوال کیا گیا سلفیت کی نسبت کے تعلق سے تو اسکا یہ جواب تھا:
ج : السلفية نسبة إلى السلف والسلف هم صحابة رسول الله صلى الله عليه وسلم وأئمة الهدى من أهل القرون الثلاثة الأولى {رضي الله عنهم} الذين شهد لهم رسول الله صلى الله عليه وسلم بالخير في قوله: {خير الناس قرني ثم الذين يلونهم ثم الذين يلونهم ثم يجئ أقوام تسبق شهادة أحدهم يمينه ويمينه شهادته} رواه الإمام أحمد في مسنده والبخاري ومسلم، والسلفيون جمع سلفي نسبة إلى السلف، وقد تقدم معناه وهم الذين ساروا على منهاج السلف من اتباع الكتاب والسنة والدعوة إليهما والعمل بهما فكانوا بذلك أهل السنة والجماعة. وبالله التوفيق وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وسلم".
اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والافتاء
عضو:عبدالله بن قعود، عضو:عبدالله بن غديان، نائب رئيس اللجنة:عبدالرزاق عفيفي،
الرئيس:عبدالعزيز بن باز
مفہوم: سلفیت کہتے ہیں سلف صالح صحابہ کرام کی اپنی نسبت کرنے کو، چنانچہ سلفی وہی ہوتا ہے جو منہج سلف کے مطابق کتاب وسنت کی پیروی کرے، اور اسی کی طرف لوگوں کو بلائے، اور ایسے ہی لوگ اہل سنت والجماعت ہیں۔ 

✔محدث عصر علامہ البانی - رحمه الله۔ فرماتے ہیں :
(وأما الذي ينتسب إلى السلف الصالح، فإنه ينتسب إلى العصمة ـ على وجه العموم ـ وقد ذكر النبي صلى الله عليه وسلم من علامات الفرقة الناجية أنها تتمسك بما كان عليه رسول الله صلى الله عليه وسلم وما كان عليه أصحابه . فمن تمسك به كان يقيناً على هدى من ربه ... ولا شك أن التسمية الواضحة الجلية المميزة البينة هي أن نقول : أنا مسلم على الكتاب والسنة وعلى منهج سلفنا الصالح، وهي أن تقول باختصار : {أنا سلفي} " . [مجلة الأصالة العدد التاسع ص 86 ـ87 ]
مفہوم: جو اپنی نسبت سلف صالح کی طرف کرتا ہے گویا وہ عمومی طور پر عصمت کی طرف اپنی نسبت کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرقہ ناجیہ کی کی پہچان بتاتے ہوئے فرمایا تھا کہ جس  پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ عمل پیرا ہیں، چنانچہ جو اس منہج پر چلے گا یقینا وہ اللہ کی طرف سے ہدایت پر ہوگا۔ لہذا اس میں کوئی شک نہیں کہ ایک مسلمان کہے کہ میں منہج سلف کے مطابق کتاب وسنت پر عمل کرنے والا ایک مسلمان ہوں جسے اختصار میں وہ خود کو سلفی بھی کہہ سکتا ہے۔ 


🔴 سلفیت علم وعلماء کی روشنی میں: 
سلفی اپنا وقت قرآن وحدیث کے سمجھنے میں لگاتے ہیں، علماء ومشایخ کی مجلسوں میں بیٹھ کر علم حاصل کرتے ہیں، ائمہ ومحدثین کی علمی کاوشوں سے مستفید ہوتے ہیں، وہ صرف کتابوں کے مطالعہ کرنے پر اکتفا نہیں کرتے، سلفی علماء ومشائخ اور ائمہ ومحدثین کا احترام کرتے ہیں، انکی اچھائیوں کو پھیلاتے ہیں اور انکی غلطیوں کو چھوڑ دیتے ہیں، کیونکہ وہ انہیں معصوم نہیں سمجھتے۔۔ 

🔴سلفیت اور فتوی: 
سلفی ہر مسئلے میں فتوی دینے سے گریز کرتا ہے، کتاب وسنت کی صریح نصوص ہی روشنی میں فتوی دے گا، بصورت دیگر اہل اجتہاد اور اپنے سے بڑے عالم کی طرف رہنمائی کردیتا ہے، جس طرح سلف صالحین صحابہ کرام کرتے تھے۔ 

🔴 سلفیت اور اجتہاد:
اجتہاد اللہ کی طرف سے مسلمانوں پر ایک بڑی نعمت ہے، اسی وجہ سے پیش آمدہ مسائل میں ہمیں رہنمائی ملتی ہے جن کے تعلق سے کتاب وسنت کے اندر صریح نص نہیں ہوتا، تو ایسی صورت میں ایک مجتہد ہی اپنے علمی اجتہاد اور قیاس سے مسئلے کو حل کرتا ہے۔ لہذا اجتہاد کا دروازہ قیامت تک کیلئے کھلا ہے، اس کی سب سے بڑی دلیل یہ حدیث ہے: "إن الله يبعث لهذه الأمة على رأس كل مائة سنة من يجدد لها دينها"۔
الحديث صحيح أخرجه أبو داود والحاكم والبيهقي.
ترجمہ: بیشک اللہ تعالی ہر صدی کے شروع میں ایسے شخص کو ضرور بھیجے گا جو اسکے دین کی تجدید کرے گا۔ 

🔴 سلفیت اور نقل اخبار: 
ارشاد باری تعالی ہے: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ جَاءَكُمْ فَاسِقٌ بِنَبَأٍ فَتَبَيَّنُوا أَنْ تُصِيبُوا قَوْماً بِجَهَالَةٍ فَتُصْبِحُوا عَلَى مَا فَعَلْتُمْ نَادِمِينَ} (الحجرات:6)
ترجمہ: اے لوگو جو ایما ن لائے ہو ! اگر تمھارے پاس کوئی فاسق کوئی خبر لے کر آئے تو اچھی طرح تحقیق کر لو، ایسا نہ ہو کہ تم کسی قوم کو لاعلمی کی وجہ سے نقصان پہنچا دو، پھر جو تم نے کیا اس پر پشیمان ہو جاؤ۔ 
اس آیت کریمہ کی روشنی میں سلفی پہلے ہر خبر کی تحقیق کرتے ہیں، پھر اس پر کوئی حکم لگاتے ہیں، محض کسی کے تعلق سے خبر سن کر ہی اس پر اس پر بھروسہ نہیں کرلیتے، اور نہ ہی یہ کسی افواہ اور پروپیگنڈے کے پیچھے یہ بھاگتے ہیں۔

جاری ہے۔

ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق

عوام وخواص میں تحریکی جراثیم

  عوام وخواص میں تحریکی جراثیم د/ اجمل منظور المدنی وکیل جامعہ التوحید ،بھیونڈی ممبئی اسلام ایک عالمگیر مذہب ہے جسے دیکر اللہ رب العالمی...