نکی مناجیاں اور یوسف قرضاوی
گانا اور سینما کی حلت، عورت کو سیریل اور ڈراموں میں شرکت کی اجازت دیتے ہوئے ٹحریکیوں کے امام وقت یوسف قرضاوی . . . . .
🔴👈قرضاوي نے یہاں تک کہہ ڈالا: (وأستمعُ بحبٍّ وأتأثر بشدَّة بصوت فائزة أحمد وهي تُغنِّي الأغنيات الخاصة بالأسرة: ستِّ الحبايب، ويا حبيبي يا خُويا ويا بوعيالي، وبيت العزِّ يابتنا على بابك عنبتنا، وهذه أغنيات لطيفة جداً..) ترجمہ: فائزہ احمد کی آواز میں گانا میں بڑی محبت اور تاثیر سے سنتا ہوں۔ یہ ایسے گانے گاتے ہے جو فیملی کے ساتھ سننے کے لائق ہوتی ہے۔ ان میں سے چند خوبصورت گانے یہ ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔
📌المصدر: مجلة الراية عدد 5969 تاريخ 19/5/1419هـ📚
قرضاوی کو گانے اور گانے والیاں بھی سب یاد ہیں!
🔴👈 قرضاوی نے مزید کہا: (اشتراك المرأة في التمثيل أمرٌ ضروري لا بُدَّ منه) ترجمہ: ڈرامے میں عورت کا ہونا ضروری ہے اسکے بغیر ڈرامہ بیکار ہے۔
📌المصدر: مجلة المجتمع عدد 1319 ص44📚،
🔴👈 آگے مزید کہا: (وأنا قد أنكرتُ على كثير من الفنانين أنهم اعتزلوا) ترجمہ: مجھے اچھا نہیں لگا جب دیکھا کہ بہت سارے فنکاروں نے اپنے اس فن سے توبہ کر لیا ہے۔
📌المصدر :أسئلة المشاهدين بتاريخ 15/12/1418هـ📚.
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=132275871315614&id=100035996056314
تہذیب و ثقافت کے نام پر قبلہ اول اور حرم ثالث فلسطین میں رقص وسرور کی محفلیں جاری ہیں۔
کیا کسی اخوانی اور تحریکی کو یہ خبر ملی ہے ؟
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=132414104635124&id=100035996056314
تہذیب و ثقافت کے نام پر قبلہ اول اور حرم ثالث فلسطین میں رقص وسرور کی محفلیں جاری ہیں۔
کیا کسی اخوانی اور تحریکی کو یہ خبر ملی ہے ؟
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=132414104635124&id=100035996056314
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق