🕋ہمیں صرف بن سلمان سے دشمنی ہے !
🛑کچھ تحریکی اور سلفی پلس تحریکی کہتے ہیں کہ ہمیں سعودی سے نہیں صرف بن سلمان سے دشمنی ہے۔
👨🏭بھئی ہول سیل کے حساب سے تو سعودی سے کسی کو دشمنی نہیں ہے۔
🛑مشرکوں اور بدعتیوں کو اسلئے سعودی سے دشمنی ہے کہ وہاں شرک وبدعت پر ڈنڈے پڑتے ہیں۔
🛑تقلیدیوں کو اسلئے دشمنی ہے کہ وہاں سے تقلیدی مصلے کو آل سعود نے اکھاڑ پھینکا۔
🛑صوفیوں اور قبر پرستوں کو اسلئے دشمنی ہے کہ وہاں کسی مزار اور خانقاہ کی اجازت نہیں ہے۔
🛑رافضیوں کو اسلئے دشمنی ہے کہ وہاں حسینیات عزا داری ماتم اور تبرا پر سخت پابندی ہے۔
🛑اخوانیوں کو اسلئے دشمنی ہے کہ وہاں احتجاجی مظاہرے اور سیاسی پارٹی بنانے پر بین ہے۔
🛑تحریکیوں کو اسلئے دشمنی ہے کہ وہاں کی حکومت انکے بھائیوں اخوانیوں اور رافضیوں پر پابندی ہے۔
🛑شعبدہ بازوں اور جعلسازوں کو اسلئے دشمنی ہے کہ وہاں شعبدہ بازی اور جادوگری کے خلاف پورا ایک سرکاری ڈپارٹمنٹ قائم ہے۔
🛑حتی کہ یورپی اقوام کافروں اور ملحدوں کو بھی سعودی سے مکمل طور پر بغض نہیں ہے۔ وہ بھی سلمان عودہ کی تعریف کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ بیچارہ کتنا اچھا تھا سعودی میں جمہوریت چاہتا تھا سعودی نوجوانوں میں فیمینزم پھیلانے کیلئے کوشاں تھا لیکن بن سلمان نے اسے جیل میں ڈال کر اچھا نہیں کیاً۔
🛑ایسے ہی کچھ تحریکی کہتے ہیں کہ آل سعود میں صرف شاہ فیصل ایک اچھے آدمی تھے۔۔
🛑کچھ کہتے ہیں سب اچھے تھے صرف سلمان ، نایف اور بن سلمان اچھے نہیں ہیں۔
🛑تحریکیوں کے جھانسے میں آکر کچھ سلفی کہتے ہیں کہ صرف بن سلمان سے دشمنی ہے باقی سب ٹھیک ہے۔ پتہ نہیں یہ مملکہ کو کس ڈگر پر لے جائے۔
🛑سوال یہ ہے کہ 2015 سے مملکت سعودی عرب کس طرف چلا گیا۔۔ ؟! وہاں ہر جگہ سلفی علما کو بھرتی کیا جا رہا ہے اخوانیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ ھیئہ الامر کو پہلے کے بالمقابل زیادہ فعال بنا دیا گیا ہے۔ نیز غلطیوں سے تو کوئی مبرا ہے نہیں اور نہ ہی سعودی حکومت کوئی دور صحابہ کی خلافت ہے۔ بلکہ اسکا مقابلہ موجودہ دور میں پائے جانے والی 57/ مسلم ممالک سے ہے۔۔
📛خلاصہ یہ ہے کہ سعودی دشمنی سارے دشمنان مملکہ کے یہاں کامن ہے کوئی زیادہ تو کوئی کم کرتا ہے۔ اور تحریکیوں کا یہ محض ایک بہانہ ہے کہ ہمیں صرف بن سلمان سے دشمنی ہے۔۔ حقیقت یہ ہے کہ جتنی دشمنی سعودی سے مجوسی حوثیوں اور نجس رافضیوں کو ہے اتنی ہی دشمنی اخوانیوں اور تحریکیوں کو ہے۔
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق