🎪کون کس کا غلام؟! امریکہ، سعودی اور ترکی!!!
🌋جاپان میں چل رہے جی 20 سربراہی چوٹی کانفرنس کے دوران جانبی ملاقات میں ٹرمپ جب بن سلمان اور سعودی ٹیم سے ملاقات کرتا ہے تو بڑے ہی سنجیدگی سے اور محمد بن سلمان اور سعودی کے گن گاتا ہے۔۔ اور زر خرید غلاموں کی طرح سعودی عرب کی تعریف کرتا ہے۔۔
🌋لیکن جب ایسی ہی ایک ملاقات اردگان اور ترک ٹیم سے کرتا ہے تو وہاں صرف ہنسی مذاق کی باتیں کرتا ہے اور ترکوں کا مذاق اڑاتا ہے۔۔ پھر بھی اردگانی ٹیم یہ سن کر ہنستی ہے۔ ھھھ
🛑ٹرمپ اور ولی عہد اور سعودی ٹیم:
✔ٹرمپ نے کہا: ولی عہد سے ملاقات کرکے میرے لئے یہ شرف کی بات ہے۔۔ آپ اپنے ملک سعودی عرب کیلئے بہت محنت کرتے ہیں۔ بہت سالوں سے میں سعودی کے تعلق سے غلط فہمی میں مبتلا تھا لیکن جب سے آپ کے ساتھ اور آپ کے والد خادم الحرمین کے ساتھ ملکر بات کرنے کا موقع ملا تو پتہ چلا کہ جو جماعتیں اور ممالک اس ملک کے تعلق سے باتیں کہتے ہیں وہ یکسر مخالف ہیں جو یہ ملک کر رہا ہے۔
🛑 ٹرمپ اور اردگان اور اردگانی ٹیم:
✔ان ترکوں کو دیکھو کس قدر بھولے ہیں، انہیں کچھ بھی کہو کوئی فرق نہیں پڑتا ، ہالی ووڈ کا کوئی بھی پروڈیوسر ایسا نہیں ہوگا جو اس طرح کے عجیب وغریب مضحکہ خیز لوگوں کو ناظرین کیلئے پیش کر سکے۔۔ ھھ😂
✔نوٹ: میرے اعتبار سے امریکہ سعودی کا غلام ہے ، اور ترکی امریکہ کا غلام ہے۔۔ اس طرح ترکی سعودی کے غلام کا غلام دکھ رہا ہے۔۔ جسے شبہ ہو وہ مزید اطمینان کیلئے یہ پوسٹ دیکھ لے:
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1849633501816595&id=100003098884948
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق