🎪نینو ٹیکنولوجی اور سعودی عرب
🌋نینو ٹیکنولوجی میں سعودی عرب عالمی پیمانے پر دسواں ملک ہے۔۔۔ USPTO کے مطابق سعودی عرب نینو ٹیکنولوجی کے بڑھانے اور اسے ترقی دینے میں بہت آگے ہے۔۔۔۔۔۔
☀️بہت ساری عالمی کمپنیوں کی شراکت سے اس ٹکنالوجی پر مدينة الملك عبد العزيز للعلوم والتقنية یعنی ملک عبد العزیز سائنس اور ٹکنالوجی شہر میں بڑے پیمانے پر کام جاری ہے۔۔۔
☀️اس وقت دنیا میں نینو ٹیکنولوجی کی اہمیت سائنس کی دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔۔۔ اسی ٹکنالوجی کے ذریعے کسی بھی مادے کی پراپرٹی بدلی جاسکتی ہے۔۔۔ اور اسے مختلف شکلوں میں لایا جا سکتا ہے۔۔۔
🌋سعودی عرب کے تعلق سے رافضیوں اور اخوانیوں نے یہی پھیلا رکھا ہے کہ وہ لوگ صرف پٹرول کے پیسے پر عیاشی کرتے ہیں۔۔۔ عیش و عشرت کے سارے سامان باہر سے اتے ہیں۔۔ وہاں سوئی بنانے کی بھی فیکٹری نہیں ہے۔۔۔ اور میں بھی یہی سمجھتا تھا لیکن جب وہاں جانے کا موقع ملا اور اپنی آنکھوں سے دیکھا اور وہاں کی قدیم وجدید تاریخ پڑھی کچھ منہج میں اور کچھ خارجی مطالعہ کی روشنی میں تو میں نے مملکت سعودی عرب کو بالکل مختلف پایا۔۔۔۔ اور یہ سمجھ میں آیا کہ سعودی عرب کے خلاف باہر دنیا میں صرف پروپیگنڈہ اور افواہوں کا بازار گرم ہے۔۔ سعودی کے حقائق کو میڈیا میں ہائی لائٹ نہیں کیا جاتا۔ یا تو جھوٹی خبریں پھیلائی جاتی ہیں یا منفی خبریں۔۔۔
☀️صرف ایک مثال کافی ہے کہ گزشتہ سال ملک سلمان نے قرآن ایکیڈمی کے طرز پر حدیث اکیڈیمی کھولنے کا اعلان کیا تو دشمنان مملکہ نے مشہور کر دیا کہ اب سعودی میں حدیثوں کو پھر سے ترتیب دیا جائے گا۔۔۔ اور ان میں من مانی کی جائیگی۔۔۔۔
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1468307659949183&id=100003098884948
☀️حقیقت یہ ہے کہ سعودی عرب نے انسانی اخلاقی اور دعوتی میدان میں بے تحاشہ دولت صرف کرنے کے ساتھ ساتھ ملکی ترقی کے تمام شعبوں میں بھی بے تحاشہ دولت لگایا ہے۔۔ ملک عبد العزیز کے دور ہی سے تعلیمی میدان میں جو ترقی ہوئی ہے وہ اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے۔۔۔ سائنس ٹیکنالوجی اور دیگر انسانی شعبوں میں جو ترقی مختصر مدت میں کی ہے اس کی نظیر کوئی پیش نہیں کرسکتا۔۔۔
☀️چنانچہ سعودی عرب میں ان تک 35 صنعتی شہر آباد کئے جا چکے ہیں۔ نیوم صنعتی شہر ان سے الگ ہے جو دنیا کا سب سے بڑا صنعتی شہر ہے۔۔ جس کا افتتاح 2030 میں ہوگا۔۔۔
مذکورہ 35 صنعتی شہروں میں 2874 فیکٹریاں پروڈکٹ کر رہی ہیں۔۔ جہاں چار لاکھ اسی ہزار سے زیادہ ملازمین کام کرتے ہیں۔۔
1973 ہی سے ان صنعتی شہروں کو بنانا شروع کدیا گیا تھا۔۔
https://ar.m.wikipedia.org/wiki/الهيئة_السعودية_للمدن_الصناعية_ومناطق_التقنية
☀️اسی طرح صنعت وحرفت، صحت، سائنس اور ٹیکنالوجی، معدنیات، زراعت، فلکیات اور عسکری شعبوں پر مشتمل سینکڑوں کالجز اور یونیورسٹیوں کو قائم کیا گیا ہے۔۔ ان میں سے چند کی طرف اشارہ کر رہا ہوں:
جامعة الملك فهد للبترول والمعادن
جامعة الملك سعود بن عبد العزيز للعلوم الصحية
جامعة الملك عبد الله للعلوم والتقنية.
الجامعة السعودية الالكترونية.
كلية المدربين التقنيين.
كلية الجبيل الصناعية.
كلية ينبع الصناعية
جامعة الأعمال والتكنولوجيا
أكاديمية الأمير سلطان لعلوم الطيران
كلية الملك عبد العزيز الحربية
كلية الملك فهد الأمنية.
كلية الملك فيصل الجوية
كلية الملك خالد العسكرية
كلية الملك فهد البحرية
كلية الملك عبد الله للدفاع الجوي
مركز ومدرسة قوة الصواريخ الاستراتيجية
سائنس اور ٹکنالوجی کے مختلف شعبوں میں متعدد کالجوں اور یونیورسٹیوں کے بارے میں جانکاری کیلئے ویکیپیڈیا میں دیکھ سکتے ہیں:
https://ar.m.wikipedia.org/wiki/قائمة_الكليات_والمعاهد_السعودية
🏨کنگ فیصل ہاسپٹل 100 ٹاپ اسپتالوں میں 76 نمبر پر ہے۔۔۔ جبکہ ہندوستان میں ایک بھی نہیں ہے۔۔
فیس بک پر بھی دیکھیں
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق