الاثنين، 22 أكتوبر 2018

سمجھنے کا بہتر معیار کس کا؟

🎪سمجھنے کا بہتر معیار کس کا؟
☀️صحابی رسول حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا یا بیسویں صدی کے ایک رافضیت گزیدہ مولوی کا؟!

☀️صحابی رسول مسلمانوں کے ہر دل عزیز امیر المومنین خلیفة المسلمين کاتب وحی حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ پر   تحریکیوں کے پیر کیا خوب عقل کے گھوڑے دوڑاتے ہوئے اپنے رافضی قلم کا تیشہ چلا رہے ہیں ذرا ملاحظہ کر لیں: 
((اس طرح خلافت راشدہ کے نظام کا آخری اور قطعی طور پر خاتمہ ہو گیا۔ خلافت کی جگہ شاہی خانوادوں Dynasties نے لے لی۔ اور مسلمانوں کو اس کے بعد سے آج تک پھر اپنی مرضی کی خلافت نصیب نہ ہو سکی۔ حضرت معاویہ کے محامد ومناقب اپنی جگہ ۔۔۔۔۔ لیکن ان کے غلط کام کو تو غلط کہنا ہی ہو گا۔ اس کے صحیح کہنے کے معنی یہ ہوں گے کہ ہم اپنے صحیح وغلط کے معیار کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔۔۔)) خلافت ۔وملوکیت ص 153

☀️مودودی اپنے گھٹیا رافضی معیار کے سامنے صحابہ کے معیار کا گلا گھونٹ رہے ہیں۔۔۔۔ اپنا رافضی معیار خطرے میں نہ پڑے بھلے صحابہ کو غلط کہنا پڑے۔۔۔۔ انا للہ وانا الیہ راجعون 

🙌واقعی اس عبارت پر تو خمینی نے مودودی کا ماتھا چوم لیا ہوگا۔۔۔۔

👈ایسے صحابہ دشمنوں پر مرتے ہیں آج کے تحریکی۔۔۔

فیس بک پر بھی دیکھیں 

ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق

عوام وخواص میں تحریکی جراثیم

  عوام وخواص میں تحریکی جراثیم د/ اجمل منظور المدنی وکیل جامعہ التوحید ،بھیونڈی ممبئی اسلام ایک عالمگیر مذہب ہے جسے دیکر اللہ رب العالمی...