الاثنين، 22 أكتوبر 2018

جرائم گاہ چمن میں خاشقجی کا سایہ

🕵️‍♀️جرائم گاہ چمن میں خاشقجی کا سایہ

☀️خاشقجی کے معاملے کو لیکر ترکی اس وقت سعودی اتحادی ممالک کے سیاحوں کے ساتھ کچھ بھی کر سکتا ہے۔ اور ایئر پورٹوں پر امتیازی چیکنگ جیسی حرکات کا ملاحظہ کیا گیا ہے۔۔۔۔ اور جو ملک اخوانیوں کا گڑھ ہو وہاں فتنوں اور جرائم کا ہونا کچھ بھی بعید نہیں ہے۔۔۔۔ 

☀️یہی وجہ ہے کہ خلیجی ممالک خصوصا سعودی عرب  امارات اور بحرین وغیرہ سے سیاحوں کو ترکی جانے میں محتاط رہنے یا ترکی سفر کو کینسل کی بات کہی جا رہی ہے۔۔۔۔ 

🎪اس لئے کہ ترکی جرائم کا گڑھ ہے اس کی ایک لمبی تاریخ ہے۔۔۔۔ ذیل میں کچھ جرائم کا ذکر کیا جارہا ہے:

1988 میں سعودی سفارت خانے میں سیکریٹری کے طور پر کام کرنے والے سعودی عبد الغنی بدیوی کو قتل کیا گیا۔۔۔۔ 

1988 : ایرانی نظام کے مخالف أبو الحسن زاده کو اغوا کیا گیا۔۔۔

1990 میں سعودی عبد الرحمن شریوی فوجی کو جان سے مارنے کی کوشش کی گئی۔۔۔۔ 

1990 میں سعودی سفارت کار عبد الرزاق کشمیری کو بھی جان سے مارنے کی کوشش کی گئی۔ 

1991 میں مصری سفارت خانے میں کام کرنے والے مصری عبد اللہ قربی پر حملہ کیا گیا۔۔ 

1991 : امریکی سفارت خانے میں کام کرنے والے وکٹر مارویک کی گاڑی میں دھماکہ خیز مواد رکھ دیا گیا جو فوری طور پر مارا گیا۔۔۔ 

1991 : ہندوستانی سفارت خانے میں کام کرنے والے پر حملہ کیا گیا ادی طرح یوگوسلاویا سفارت خانے میں کام کرنے والے پر حملہ کیا گیا۔ 

2003 میں برطانوی سفارت خانے کو نشانہ بنایا گیا۔۔  استنبول بم دھماکے کے پس منظر میں۔۔ 

2007 : ایرانی جنرل اور وزیر دفاع کے مشیر علی رضا عسکری کو غائب کر دیا گیا اور اس کا الزام اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد پر ڈسل دیا گیا۔۔ 

2008 میں امریکی سفارتخانے پر حملہ کیا گیا۔۔۔

2009 : چینی سفارت خانے پر حملہ کیا گیا۔۔ 

2013 میں ایک بار پھر امریکی سفارتخانے پر حملہ کیا گیا۔ 

2014 اگست میں تین چینیوں پر حملہ کیا گیا۔۔ اور اسکا الزام کردوں پر لگا دیا گیا۔۔

 2014 ہی میں سعودی مفرح العسیری کو قتل کیا گیا جو اخوانیت سے توبہ کر کے سعودی آنا چاہتا تھا۔۔۔

2015 میں چین اور تھائیلنڈ کے سفارت خانوں پر حملہ کیا گیا۔۔ 

2015 میں ایک بار پھر امریکی سفارتخانے پر حملہ کیا گیا۔ 

2016 میں روسی سفیر کا قتل کیا گیا۔۔۔ 

2016 : اسرائیلی سفارت خانے پر حملہ کیا گیا۔ 

2018 میں سوئزر لینڈ اپنے ایک آدمی کے بارے میں تفتیش کر رہا ہے جسے ترکوں کو اغوا کر رکھا ہے۔۔۔ 

2018 : ترکی پر امریکہ کی جانب سے اقتصادی پابندی لگانے کی وجہ امریکی سفارت خانے پر حملہ کیا گیا۔ 

2018 : چار عراقی اس وقت پکڑے گئے جب امریکی سفارت خانے پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔۔۔ 

☀️ایسے اخوانی مجرموں کے گڑھ ترکی میں خاشقجی کا معاملہ انکے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔۔۔ 

👈سنیں اس شامی کا بیان جو صاف صاف کہہ رہا ہے کہ اخوانی ترکی قطر اور ایران مل کر محمد بن سلمان کے عزائم کے سامنے روڑا بننا چاہتے ہیں لیکن سب دھواں کی طرح اڑ جائیں گے۔۔۔

فیس بک پر بھی دیکھیں 

ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق

عوام وخواص میں تحریکی جراثیم

  عوام وخواص میں تحریکی جراثیم د/ اجمل منظور المدنی وکیل جامعہ التوحید ،بھیونڈی ممبئی اسلام ایک عالمگیر مذہب ہے جسے دیکر اللہ رب العالمی...