📛ہم جنس پرستی اور اخوانی نظریہ📛
🎪عدالت نے ہم جنس پرستی پر پابندی والا قانون 377 ختم کرکے بہت سارے پورپین ممالک کے صف میں وطن عزیز کو بھی کھڑا کردیا ہے۔ بہت سارے لوگوں نے اس فیصلے کے خلاف لکھا اور اس عمل شنیع کی مذمت میں بہت کچھ کہا۔ مذہب اسلام بھی دیگر تمام ادیان کی طرح اسے غیر انسانی قابل سزا جرم مانتا ہے۔ اسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے لواطت کی سزا کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا:
"ينظر إلى أعلى بناء فى القرية فيرمى به منكوسا ثم يتبع بالحجارة" ابن ابی شیبہ
بستی میں سب سے اونچی جگہ لے جاکر وہاں سے اوندھے منہ گرا دیا جائے گا۔ پھر پتھروں سے مار مار کر اسکا کام تمام کر دیا جائے گا۔
مزید تفصیلات درج ذیل دونوں فتووں مین دیکھ سکتے ہیں:
http://www.islamweb.net/fatwa/index.php?page=showfatwa&Option=FatwaId&Id=1869
https://binbaz.org.sa/fatwas/1727/حد-اللواط
😈لیکن آئیے دیکھتے ہیں اخوانیوں کے نور نظر سلمان عودہ کا اس بارے میں کیا فتوی ہے:
یورپین ملک سویڈن کے ایک دورے پر سلمان عودہ سے جب ہم جنس پرستی کے بارے میں پوچھا گیا تو بلا جھکک اس کا جواب یوں دیا: "گرچہ تمام آسمانی کتابیں اسے ایک قابل گناہ جرم مانتی ہیں لیکن اس پر دنیا میں کوئی سزا نہیں ہے۔ اسلام آزادی کا مذہب ہے۔ انسان اپنی غلطی کا خود ذمیدار ہے۔"
تفصیل یہاں دیکھیں:
https://www.google.co.in/amp/www.alnilin.com/12773474.htm/amp
https://elaph.com/Web/News/2016/5/1086161.html
فیس بک پر بھی دیکھیں
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق