🌋اور ادیب دوراں عقاد سے دوری کی وجہ
☀️مصری ادیب اور مفکر عباس محمود العقاد محتاج تعارف نہیں۔۔۔ صہیونیت کے خلاف آپکی کتاب الخطر اليهودي بروتوكولات حكماء صهيون مشہور ہے۔۔۔ تاریخ اسلام میں عبقری شخصیتوں پر العبقریات آپکی شخصیت کے تعارف کیلئے کافی ہے۔۔۔ باقی شعر وادب میں آپکی تصنیفات کا کوئی جواب نہیں۔۔۔ فکر وادب میں آپ استاذ مانے جاتے تھے۔۔۔
ادب حاضر میں جہاں بہت سارے فکری رجحانات پیدا ہوئے وہیں پر آپ بھی الدیوان نامی ادبی فکر کے خالق مانے جاتے ہیں۔۔۔ جس میں آپ کے ساتھ ادیب عبد القادر المازنی اور عبد الرحمن شکری نے بھی کام کیا۔۔۔
☀️آپ کی شہرت اور مقبولیت کو دیکھ کر سید قطب نے بھی آپ کی شاگردی اختیار کر لی۔۔۔ اور آپکے ادبی محفلوں اور فکری مجلسوں میں شامل ہونے لگے۔۔
☀️سید قطب نے عقاد کے پاس رہ کر فکر وادب میں بہت کچھ سیکھا اور آپکے ادبی رجحان وفکر ا۳لدیوان کی خوب حمایت کرتے تھے حتی کہ مخالفین کا جم کر جواب بھی دیتے۔۔۔ خاص طور سے مجلہ الرسالہ کے اندر۔۔۔
☀️سید قطب کے اس قدر دفاع کرنے اور محبت رکھنے کے باوجود بھی عقاد نے کبھی بھی سید قطب کو لائق اعتنا نہیں سمجھا۔۔۔ کیونکہ سید قطب اپنی قد سے اوپر کی باتیں کیا کرتے تھے۔۔۔ وزیر ثقافت حلمی نمنم نے لکھا ہے کہ سید قطب در اصل خود پسندی کا شکار تھے۔۔۔ ان کے اندر غرور وگھمنڈ تھا۔۔۔ شہرت کے طالب تھے۔۔۔۔ یہی وجہ ہے کہ عقاد نے انہیں لائق اعتنا نہین سمجھا جس کی وجہ سے سید قطب کو ادب میں وہ شہرت نہین مل پائی جتنا انہیں گمان تھا۔۔۔ اسی وجہ سے وہی عقاد جن کا دفاع کرتے تھے دھیرے دھیرے ان کا ساتھ چھوڑ دیا بلکہ انکے دشمن بن گئے اور انکے خلاف لکھنا بھی شروع کر دیا۔۔۔
☀️عقاد سے سید قطب کی دشمنی کی ایک خاص وجہ یہ بھی بتائی جاتی ہے کہ اپنی کتاب "التصوير الفني في القرآن الكريم". لکھنے کے بعد اس پر مقدمہ لکھنے کیلئے عقاد کے پاس لے گئے لیکن آپ نے لکھنے سے انکار کر دیا۔۔۔ جس کی وجہ سے سید قطب بڑے رنجیدہ خاطر ہوئے۔۔۔ اس کا ذکر اپنے ایک ساتھی سلیمان فیاض سے کیا۔۔۔
☀️احمد امین کے خلاف کے مقالے میں حسرت بھرے الفاظ میں اس بات کا ذکر بھی کیا:
((أنه حزن حزنا شديدا ترك مرارة في نفسه، لأن العقاد وأدباء العصر الكبار لم يكتبوا تقريظا لكتابه "التصوير الفني" ويمن على العقاد بدفاعه المستميت السابق عنه.))
☀️ایک تیسری وجہ بتائی جاتی ہے کہ امریکہ جانے کے بعد سید قطب کے اندر کافی تبدیلی آگئی۔۔۔ ادبی فکری ہر لحاظ سے۔۔۔ واپس آنے کے بعد عقاد کے ادبی فکر سے دور ہوگئے۔۔۔ کیونکہ وہ اسلامی فکر کو اس حیثیت سے نہیں پیش کرتے تھے جیسا کہ تحریکی اور باغیانہ انداز میں سید قطب چاہتے تھے۔۔۔
حد تو یہ ہوگئی کہ یہی سید قطب امریکہ سھ واپس آنے کے بعد اپنے ہی استاذ کو انگریزوں کا ایجنٹ کہنے لگے کہ یہ سب دولت اور شہرت کی خاطر لکھتے ہیں اور طواغیت زمانہ کا ساتھ دیتے ہیں۔۔۔
☀️اس سبب کی طرف مولانا ابو الحسن علی میاں ندوی نے اپنی کتاب مذكرات سائح في الشرق العربي میں سید قطب کا یہ قول نقل کرکے اشارہ کیا ہے: "إني كنت أعتقد أن مثل العقاد في عقله الكبير، وشخصيته العظيمة، لا يخضع للضرورات والملابسات، كالحكومة والسلطة، ولكنه سالَمَها".
☀️ایک چوتھی وجہ یہ بھی بتائی جاتی ہے کہ امریکہ سے واپسی پر حسن بنا کی جماعت اخوان المسلمین سے جڑنے کی وجہ سے سید قطب سے عباس عقاد کافی ناراض ہوئے۔۔ کیونکہ آپ اس پر اسرار جماعت سے کافی نفرت کرتے تھے اور حسن بنا سے شدید نفرت رکھتے تھے حتی کہ انہیں صییونیوں کا ایجنٹ کہا ہے بلکہ ایک مقالہ میں حسن بنا کو یہودی ثابت کیا ہے اور کہا ہے کہ اس جماعت کی بنیاد مسلمانوں میں فتنہ وفساد کیلئے ڈالی گئی ہے۔۔۔ تاکہ استعمار کے پاؤں ادلامی دنیا میں مضبوط رہیں۔۔۔
خاص طور سے جب ملک فاروق کے خلاف جولائی 1952 میں بغاوت کی گئی تو اس جماعت نے اس میں بھرپور حصہ لیا۔۔۔
☀️عباس عقاد نے اپنی اس نفرت کا اظہار کیا بھی چنانچہ 1946 میں مجلہ الرسالہ کے اندر "إرادة الغفلة" کے عنوان سے ایک مقالہ لکھا کہ سید قطب نے اپنی عقل وفکر کا استعمال ترک کر دیا ہے اور بھٹکے ہوئے لوگوں کے ساتھ لگ گیا ہے۔۔۔
مجلة الرسالة، السنة الرابعة عشرة، مج1، ع663، 1946، ص289_291.
☀️لیکن اب تو سید قطب نے حسن بنا کی جماعت میں روحانی باپ کی حیثیت اختیار کر لی تھی۔۔۔ اس جماعت کا دفاع اپنے اوپر فرض کر لیا تھا بلکہ جماعت کے مجلے میں ہر اس شخص کے خلاف لکھتے تھے جو اس جماعت پر تنقید کرتا تھا۔۔ اور اسی وجہ سے عباس عقاد کے خلاف بھی بہت لکھتے تھے لیکن آپ نے سید قطب کے کسی بھی تنقید ما جواب نہیں دیا۔۔۔ اسی وجہ سے سید قطب آخری وقت میں بہت ہی کڑھتے تھے کہ آخر وہ مجھ پر رد کیوں نہیں لکھ رہے ہیں۔۔۔
👈ان سب تفصیلات کو درج ذیل حوالوں میں دیکھ سکتے ہیں:
https://www.google.co.in/amp/www.akhbarak.net/news/2017/09/26/11931603/articles/26386314/خفايا-علاقة-سيد-قطب-والعقاد-كيف-تحول-الحب-إلى.amp
https://www.google.co.in/amp/www.masrawy.com/ramadan/drama-news/details/2018/5/19/1349535/نشأت-الديهي-يكشف-سر-كراهية-سيد-قطب-لـ-عباس-العقاد-%3famp
https://youtu.be/tsYmCmq_IHs
فیس بک پر بھی دیکھیں
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق