السبت، 20 أكتوبر 2018

🎡پھر سید مودودی کا دوغلاپن کیوں؟🎡

🎡پھر سید مودودی کا دوغلاپن کیوں؟🎡
💥سید مودودی کی بدنام زمانہ کتاب "خلافت وملوکیت" جو رافضی شیعوں کیلئے سند کی حیثیت رکھتی ہے، جسکی عبارتیں بطور دلیل شیعہ اپنی تقریروں اور تحریروں میں صحابہ کرام کے خلاف ذکر کرتے ہیں، ایرانی سفراء کی آمد پر جس کتاب کو یہ تحریکی بطور ہدیہ پیش کرتے ہیں، جو کتاب ایران کے اندر داخل نصاب ہے اور جس کتاب کے لکھنے کے بعد شیعوں کے یہاں سید مودودی نے آیت اللہ کا خطاب حاصل کیا تھا آج اسی کتاب سے کچھ تحریکی سید مودودی کو شیعوں کا مخالف بتانے کی سعی نامسعود کر رہے ہیں۔ 
◀️مانا کہ سید مودودی سنیوں کے بیچ شیعہ مخالف ہوتے تھے جیسا کہ انہیں کی تحریروں سے ثابت کیا جا رہا ہے اس کے لئے درج ذیل دو آرٹیکلز کا مطالعہ کریں۔ 
1۔ پہلا آرٹیکل جس میں "خلافت وملوکیت" کتاب سے سید مودودی کے بارے یہ ثابت کیا گیا ہے کہ مولانا نے اپنی اس کتاب کے ذریعے شیعی نظریات کی جڑ کاٹ دی ہے۔ پڑھیں پورا مضمون:
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=307571540048409&id=100023866959606
2۔ دوسرا آرٹیکل جس میں "تفہیم القرآن" کتاب سے سید مودودی کو شیعی نظریات کے بارے میں سخت رویہ اپنانے والا ثابت کیا گیا ہے جبکہ خلافت وملوکیت کتاب کو سید مودودی کی تحقیقی کاوش قرار دیکر جان چھڑانے کی کوشش کی گئی ہے۔ پڑھیں پورا مضمون: 
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=2166115816994388&id=1494651204140856
◀️لیکن کیا جواب دیں گے سید مودودی کے ان جذبات کا ان محبتوں کا اور محبت کے ان پیغامات کا جو خمینی کی بارگاہ میں پیش کیا کرتے تھے اور پاکستان میں بھی خمینی انقلاب برپا کرنے کی تمنا کرتے کرتے اللہ کو پیارے ہو گئے؟! 
آخر کس کی محبت میں سید مودودی نے بعض خلفاء اور صحابہ کرام جیسی مقدس شخصیات پر الزامات لگائے اور ان پر نقد کیا ہے؟! 
دوہرے معیار اور دوغلاپن کی مثال دیکھیں اس پوسٹ میں کہ کس طرح ایک طرف شیعوں کی منہ بھرائی، خمینیوں کو خوش کرنے کیلئے اور انکے باطل وفاسد نظریات کو سند دینے کیلئے اموی خلافت کو اسلامی خلافت ماننے کیلئے تیار ہی نہیں لیکن دوسری طرف سنیوں کو خوش کرنے کیلئے یہ بھی کہہ دیتے ہیں کہ انکی خلافت میں خلاف شرع کوئی کام نہیں ہوا پھر حضرت عثمان ومعاویہ رضی اللہ عنہما ودیگر خلفائے بنی امیہ پر اعتراض، الزامات اور تنقید کی بوچھار آخر کیوں؟! پڑھیں تفصیل کیلئے اس مضمون کو:
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=10156995078344903&id=696159902
◀️نیز مودودی سے لیکر پوری مودودی جماعت تک کے رافضی نواز ہونے کیلئے تفصیلی معلومات دیکھیں میرے اس مضمون میں جس کا عنوان ہی اس شعر پر ہے:
ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ
دیتے ہیں دھوکہ یہ بازی گر کھلا 
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1650296301750317&id=100003098884948
💖مودودیت کو خمینیت سے کتنا پیار ہے اسے سمجھنے کیلئے جماعت اسلامی کے رسالہ ایشیا میں بتاریخ مارچ 1979 کو چھپے شعر سے لگایا جا سکتا ہے جس میں خمینی کو تابناک آفتاب سے تشبیہ دی گئی ہے۔ اس کا دو مصرع ملاحظہ ہو:
✔اُدھر خمینی اِدھر ہے مودودی
✔یہ کل بھی ایک تکلم تھے آج بھی ایک 
✔کہیں پناہ ملے گی نہ اب اندھیروں کو
✔اک آفتاب اُدھر ہے اک آفتاب اِدھر 
✌کسی محمد انجئیر نامی شیعہ نے کہا تھا کہ اگر دو آیت اللہ(آیت اللہ خمینی وآیت اللہ مودودی) مل کر اتحاد کا اعلان کردیں تو پورے عالم اسلامی کا کایا پلٹ ہو جائے۔ 
آج ایک ہی آیت اللہ نے عالمی اسلامی کی یہ صورت حال کر رکھی ہے اگر واقعتا ایرانی آیت اللہ کے ساتھ پاکستانی آیت اللہ بھی کامیاب ہو جاتے تو آج حقیقت میں پورے عالم اسلامی کا کایا پلٹ ہو جاتا۔ اور آیت اللہی  ولی الفقیہ کا جھنڈا لہرا رہا ہوتا۔ 
یہی وجہ ہے کہ ان کے باطنی عزائم کو خاک میں ملانے والے اور انکے خبیث ارادوں کو چکناچور کرنے والے آج ہر پروپیگنڈے الزامات اور تنقید کا نشانہ بنے ہوئے ہیں۔
============================================
🎪ابو الاعلی مودودی کی شخصیت معمہ کیوں؟!🎪
💥مولانا مودودی کے بارے میں یہ کہنا کہ آپ نے برصغیر کے تقلیدی ماحول پر ضرب لگائی سمجھ سے بالاتر ہے کیوں کہ وہ پکے باعمل حنفی تھے۔ خاندانی اعتبار سے گرچہ اہل سنت گھرانے سے آپکا تعلق تھا لیکن پوری زندگی روافض کیلئے کام کرتے رہے۔ اور اسکے لئے ایک الگ جماعت بنائی جسکے رول ریگولیشن سب بالکل خمینی انقلاب جیسے تھے۔ چنانچہ جب انہوں نے اپنی جماعت بنائی تھی تو شیعوں کی طرح سب کا تجدید ایمان کرایا تھا انکی تعداد 75 بتائی جاتی ہے۔ 
یہی وجہ ہے کہ سنی ہو کر بھی خمینی کے اس قدر مداح تھے کہ رافضی بھی فیل۔ ویسے نہیں  شیعہ انہیں آیت اللہ کہتے تھے۔ 
جب تک انگریز تھے ہمیشہ مسلمانوں کو انکے خلاف سیاسی جماعت بنانے سے منع کرتے رہے۔ ان کے جانے کے بعد پاکستان میں سیاسی جماعت صرف بنائی ہی نہیں بلکہ فاطمہ جناح (عورت کی قیادت) کی قیادت کی وکالت بھی کرنے لگے۔
یہ دوسروں کو ہمیشہ نصیحت کرتے رہے کہ کسی پر نقد وتبصرے نہیں کرنا چاہیے اور اپنا صحابہ کرام اور انبیاء جیسی ہستیوں پر نقد کرنے سے باز نہ آ سکے۔
💥اسی کا رونا رویا ہے ایک تبصرہ نگار نے۔ چنانچہ ابو الاعلی مودودی کے اس رافضی کارنامے کو سنیں ایک تبصرہ نگار کی زبانی: 
((جماعت اسلامی اور ایرانی شیعہ روافض اور ان کے قائدین میں نظریاتی یکسانیت ہے۔ اس شخص مودودی نے اپنے تصانیف میں ایک انتہائی غلط اور شر کی راہ بھی کھولی ہے کہ اس نے صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم اجمعین کے درمیان بعض انتظامی و سیاسی امور میں اختلافات جسے علمائے کرام مشاجرات صحابہ کہتے ہیں پر قلم اٹھا کر اسے اپنے کتب میں شائع کرنا شروع کر دیا یہ کام شیعہ روافض نے بھی اتنی زور و شور سے نہیں کی تھی جتنا اس نام نہاد مبلغ و مفکر نے کیا۔ روافض زنادقہ حسد و بغض کی وجہ سے تو صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین پر تبرا اور ان کو سب وشتم تو کرتے آ رہے ہیں لیکن اس نام نہاد سنی شخص نے اپنی خبث باطن کو ظاہر کرکے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین کے درمیان بعض سیاسی و انتظامی امور میں اختلاف کو بڑھا چڑھا پیش کی۔ جبکہ تمام علمائے کرام کا اس پر آپس میں اتفاق و اجماع ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے صرف محاسن و فضائل ہی ہی کو بیان کرنا چاہیئے اور ان کی آپس کی بعض چپقلشیں آپس میں دو بھائیوں کے درمیان پیش آنے والے اختلاف کی مصداق سمجھے جائیں گے جو صرف دنیوی امور میں تھے لیکن بطور مجموعی وہ سب کے سب جنتی اور رضی اللہ عنہم و رضوا عنہ تھے۔ یہی وجہ ہے کہ اس نام نہاد جماعت اسلامی اور اس کے فوت شدہ بانی قائد اور دیگر قائدین کی ایرانی شیعہ روافض اور ان کے گمراہ قائد خمینی و دیگر اکابرین سے بہت دوستانہ و یارانہ لگتا ہے کیونکہ دونوں کا آپس میں نظریاتی تعلق میں یکسانیت ہے۔ والعیاذ باللہ۔))

فیس بک پر بھی دیکھیں 

ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق

فہم سلف کی ضرورت و اہمیت

 فہم سلف کی ضرورت واہمیت  بقلم: د/اجمل منظور المدنی وکیل جامعۃ التوحید، بھیونڈی   *فہم سلف کی ضرورت کیوں ہے؟ سب سے پہلےہمیں یہ یقین کر لینی ...