💥پہلی تصویر میں دور حاضر کا ایک بہت بڑا صوفی علی حبیب الجفری بائیں جانب بیٹھا ھوا ھے جو یمن کا رہنے والا امریکی ایجنٹ ھے۔ امارات کے شہر ابو ظبی کے اندر طابہ کے نام سے صوفی موسسہ چلا رہا ھے۔ عالم اسلامی میں دورہ کر کے اسلام کے مسخ شدہ چہرے تصوف کو پھیلا رہا ھے۔ ڈاکٹر محمد نجیمی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہہ رہا ھے کہ اگر قبروں کا طواف شرک ھے تو پھر کعبہ کا طواف بھی شرک ھو گا۔ نعوذ باللہ
💥دوسری تصویر میں دور قدیم کے سب سے بڑے صوفی ابن عربی کی تصویر ھے جسے شیخ اکبر سے جانا جاتا ھے۔ اس کی طرف منسوب سلسلہ تصوف کو اکبریہ کہتے ہیں۔ اندلس میں پیدا ھوا۔ اپنے باطل افکار ونظریات کو پھیلانے کا موقع اسے اندلس میں نہیں ملا تو مشرقی ممالک میں پہونچا لیکن جب اسے مصر وشام میں باطل عقائد ونظریات کے پرچار کرنے سے روک دیا گیا تو ترکی نے فیاضی دکھاتے ھوئے اپنے یہاں بلا لیا۔ چنانچہ خانقاہوں کے شہر قونیہ میں ٹھہر کر اپنے باطل افکار ونظریات کا پرچار شروع کر دیا۔ اور صوفیوں کا سب سے بڑا شیخ کا مرتبہ حاصل کرلیا۔ ما في الجبة إلا الله كا نعره اسی نے دیا تھا۔
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1551561924957089&id=100003098884948
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق