الخميس، 14 نوفمبر 2019

اخونجی ڈبل اسٹینڈر

🌋اخونجی ڈبل اسٹینڈر !!

🛑اخوانیوں کا مخالف ٹیونس صدر محمد باجی السبسی انتقال کر گیا جس نے کہا تھا: "لا علاقة لنا بالقرٱن، نحن دولة مدنية" ہمارا قرآن سے کوئی تعلق نہیں ہے ، ہمارے پاس ایک سول حکومت ہے۔۔ 
اخوانی اس کی موت پر خوشی منا رہے ہیں اور اسے زندیق کافر اور نہ جانے کن کن القابات سے نواز رہے ہیں۔ 

🛑جبکہ مرسی نے بھی حکومت پانے کے بعد کہا تھا: "لا فرق بين عقيدة المسلمين وعقيدة النصارى". مسلمانوں اور عیسائیوں کے عقیدے میں کوئی فرق نہیں ہے، قرآن میں مذکور حدود وقصاص یہ سب فقہی موشگافیاں ہیں، ہمارے پاس سول حکومت ہے اور دستور 1923 سے موجود ہے وہی ہمارا مصدر ہے۔ 

📛ہمارے نزدیک دونوں برابر ہیں لیکن اخونجیوں کے نزدیک ایک زندیق ٹھہرا اور دوسرا شہید، یہ ہے ان کا دوغلا پن اور دہرا معیار۔۔  ساتھ یہ بھی معلوم رہے کہ بن علی کی حکومت گرا کر اخوانیوں ہی نے وہاں سول پارلیمانی حکومت قائم تھی جسے انہوں نے 2011 سے 2014 تک چلایا اور ملک کو معاشی اور دینی اعتبار سے بد سے بدتر بنا دیا۔۔ جسے عوام نے گرا کر سبسی کی قیادت میں دوسری سیکولر حکومت بنائی۔۔ 
گویا بادشاہت کے بعد سیکولر حکومت لاکر اخوانیوں نے ملک کو لادینی بنا دیا۔ یہی انکا کام ہے جو انہیں دشمنان اسلام نے سونپ رکھا ہے۔

ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق

یاسر برہامی سلفی یا اخوانی؟!

 یاسر برہامی سلفی یا اخوانی؟!  مصر کے اندر سلفیت کا پلیٹ فارم اور چہرہ جمعية أنصار السنة المحمدية ہے..  اور اسکی معروف شخصیات ہیں... جیسے کہ...