الخميس، 14 نوفمبر 2019

غلاف کعبہ اور مملکت سعودی عرب

🕋غلاف کعبہ اور مملکت سعودی عرب 

🕋ملک عبد العزیز ہی نے غلاف کعبہ کیلئے باقاعدہ ایک کارخانہ بنا دیا تھا، جو مکہ میں The Kiswa Factory of the Holy Ka'aba مصنع کسوة الكعبة کے نام سے 1346ھ میں قائم کیا گیا جسے 2017 میں مجمع الملك عبد العزيز لكسوة الكعبة المشرفة کے نام سے بدل دیا گیا ہے۔ 

🕋اس میں 240/ لوگ سال بھر کام کرتے ییں، اور اس وقت جدید طرز پر نئی تکنیک کو کام میں لاکر غلاف کعبہ تیار کیا جاتا ہے، چنانچہ اسکی سلائی مشین دنیا کی سب سے بڑی مشین ہے جس کی لمبائی 16/ میٹر ہے۔ 

🕋غلاف کعبہ کے اندر  700/ کلو گرام عمدہ ریشم کا دھاگہ ہوتا ہے جسے کالے رنگ میں رنگا جاتا ہے، ساتھ ہی اس میں 120/ کلو گرام سونے اور چاندی کے دھاگے ہوتے ہیں باقی اندر سفید عمدہ کاٹن ہوتا ہے۔ 

🕋اس کا کل خرچ 22/ ملین ریال بتایا جاتا ہے۔۔ 
ہر سال 9/ ذی الحجہ کو غلاف کعبہ بدلا جاتا ہے، جس وقت کہ حجاج کرام میدان عرفہ میں ہوتے ہیں اور صحن کعبہ تقریبا خالی رہتا ہے۔۔ یہ عمل فجر سے لیکر عصر کے وقت تک چلتا ہے۔۔ 

✔نوٹ: معلوم ہونا چاہیئے کہ اس سے پہلے غلاف کعبہ ہر سال مصر سے آیا کرتا تھا۔

ليست هناك تعليقات:

إرسال تعليق

یاسر برہامی سلفی یا اخوانی؟!

 یاسر برہامی سلفی یا اخوانی؟!  مصر کے اندر سلفیت کا پلیٹ فارم اور چہرہ جمعية أنصار السنة المحمدية ہے..  اور اسکی معروف شخصیات ہیں... جیسے کہ...